بھارت: غیر اخلاقی تعلقات قائم کرنے سے انکار پر خاتون قتل

Last Updated On 09 October,2018 11:46 am

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ایک چوکیدار نے غیر اخلاقی تعلقات قائم نہ کرنے پر خاتون سے زندگی چھین لی۔ ہمسایہ ملک میں حقوقَ انسانی کی پامالیاں انتہا کو پہنچ رہی ہیں، خصوصا خواتین کو اغوا اور زیادتی جیسے جرائم میں نشانہ بنانا معمول بن چکا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کا واقعہ شاہدارا ویوک ویہار میں پیش آیا۔ پولیس کے ڈپٹی کمشنر میگہانہ یادیو کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش ملزم نے جرم کا اعتراف کیا اور پولیس کو بتایا کہ خاتون کی جانب سے جسمانی تعلقات سے انکار پر ملزم نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر انہیں قتل کیا۔

پولیس کے مطابق ایک ٹیم کو شریک ملزم کی گرفتاری کے لیے بھیجا گیا ہے، پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ٹیم شریک ملزم کی گرفتاری کے بعد سوشیل کے بیان کے حوالے سے ملزم سے تحقیقات کرے گی۔ خیال رہے کہ 6 اکتوبر کو 42 سالہ خاتون کی لاش ایک خالی مکان سے برآمد کی گئی تھی، جس کی شناخت کے حوالے سے پولیس نے بتایا تھا کہ وہ غازی آباد کی رہائشی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ جس مکان سے لاش ملی اس کا مالک یہاں نہیں آتا تھا جبکہ گھر کی دیکھ بھال کے لیے سوشیل کو چوکیدار رکھا گیا تھا۔ رپورٹ میں مقامی افراد کے حوالے سے بتایا گیا کہ سوشیل کا کردار مشکوک تھا اور وہ مکان میں مشکوک سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا۔ یاد رہے کہ بھارت میں لڑکیوں کے ریپ کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جبکہ حکام ان کی روک تھام میں ناکام نظر آتے ہیں۔

بھارت بھر میں ایک عرصے سے لڑکیوں کو اغوا کرنے کے بعد ریپ کے واقعات تواتر سے رونما ہو رہے ہیں اور عالمی برادری سمیت بھارت میں بھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ چند ماہ قبل ہی ایک 4 ماہ کی بچی کو اغوا اور ریپ کے بعد قتل کردیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل کشمیر کی 8 سالہ لڑکی آصفہ بانو کا متعدد مرتبہ ریپ کرنے کے بعد اسے قتل کر کے لاش مقامی مندر میں پھینک دی گئی تھی۔