برسلز (نیٹ نیوز ) یورپی ملک بیلجیم کی ایک عدالت نے ایرانی سفارت کار اسداللہ اسدی اور اس کے تین ایجنٹوں پر دہشت گردانہ قتل کی کوشش اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں فرد جرم عاید کی ہے۔
بیلجیم کے فیڈرل پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے ایک کیس کی تحقیقات کرنے والے جج نے ایرانی سفارت کار اسداللہ اسدی اور اس کے دو ساتھیوں امیر اور نسیمہ جو آپس میں میاں بیوی ہیں اور ایک تیسرے شخص میرھاد پر فرد جرم عائد کی ہے۔
بیلجین پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ اسداللہ اسدی کے پاس ایرانی شہریت ہے اور وہ آسٹریا میں ایرانی سفارت کار رہ چکا ہے۔ اسے جرمن، فرانسیسی اور بیلجیم کے انٹیلی جنس اداروں کی مشترکہ کوششوں سے گذشتہ جون میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اس پر پیرس کے قریب "ویلینبٹ" شہر میں ایرانی اپوزیشن کے ایک اجلاس پر حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بیلجیم حکام نے 30 جون 2018ء کو برسلز سے دو میاں بیوی کو ایک مرسڈیز کار سے 500 کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ خواتین کے سنگھار بکس کے اندر سے دھماکہ خیز آلہ بھی برآمد کیا گیا۔ اسداللہ اسدی اس وقت جرمنی میں تھا اور اس نے فوری طورپر لکسمبرگ سے آسٹریا جانے کی کوشش کی مگر جرمن پولیس نے اسے حراست میں لے لیا تھا۔
دہشت گردی کے الزام کا سامنا کرنے والے دونوں میاں بیوی ایرانی نژاد بیلجین شہری ہیں۔ انہیں ایرانی انٹیلی جنس اداروں نے فرانس میں اپوزیشن کے ایک اجلاس پر دہشت گردانہ حملہ کرنے کے لیے اپنے ساتھ شامل کیا تھا۔