کئی ریاستوں میں اہم امریکی شخصیات کو دھماکا خیز پیکٹس کی ترسیل سے ہلچل

Last Updated On 25 October,2018 08:40 am

واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا میں رہنماؤں کو پارسل کیے گئے دھماکا خیز پیکٹس کی تعداد 7 ہوگئی، مئیر نیویارک نے معاملے کو دہشت گردی قرار دے دیا۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ دھماکا خیز پارسل بھیجنا جمہوریت پر حملہ ہے، معاملے کی مکمل تحقیقات کریں گے۔

امریکا میں مڈٹرم انتخابات میں دو ہفتے باقی، ڈیمو کریٹک رہنماؤں کو دھماکا خیز مواد کے پارسل ارسال کرنے کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا۔ 24 گھنٹے کے دوران سابق صدر اوباما، ہیلری کلنٹن سمیت کئی ڈیموکریٹک رہنماؤں کے پتے پر دھماکا خیز مواد کے پیکٹس بھیجے گئے۔

نیویارک میں سی این این ٹی وی کی عمارت میں مشکوک پارسل ملنے پر افراتفری پھیل گئی، جس کے بعد عمارت کو خالی کرانا پڑا، پولیس کمشنر جیمز کے مطابق پارسل میں بم اور سفید پاوڈر موجود تھا۔

سی آئی اے اور ایف بی آئی نے رہنماؤں کو ملنے سے پہلے ہی پارسل قبضے میں لے کر ناکارہ بنا دیئے، دھماکا خیز مواد پر مشتمل پیکٹس میں شییشے کے ٹکرے ملنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

حکام نے پارسلز کے ملنے کو دہشت گردی کا عمل قرار دے دیا ہے، جبکہ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پارسل بھیجنا امریکی جمہوریت پر حملہ ہے، معاملے کی مکمل تحقیقات کریں گے۔