سرینگر: (دنیا نیوز) پلوامہ میں قابض بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 4 نوجوان شہید ہوگئے، کٹھ پتلی انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی۔
مقبوضہ وادی میں پھر بربریت، سرچ آپریشن کی آڑ میں کشمیریوں کی نسل کشی جاری ہے، بھارتی فوج نے پلواما میں 4 نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ احتجاج کے ڈر سے کٹھ پتلی انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی۔
حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق میں منفی 8 ڈگری میں سرچ آپریشن کے نام پر خواتین اور بچوں کو گھروں سے باہر نکالنے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا بھارت سرچ آپریشن کی آڑ میں دہشت گردی فوری بند کرے۔
ادھر بھارت نے رواں سال لائن آف کنڑول پر دو ہزار مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ بھارتی فائرنگ سے درجنوں نہتے شہری شہید جبکہ سیکڑوں لوگ زخمی ہوئے۔
بھمبر سے لیپہ اور نکیال سے نیلم تک بھارتی قابض فوج نے ایل او سی کے قریب انسانی آبادیوں کو نشانہ بناتے ہوئے 30 سے زائد شہریوں کو شہید اور 130 لوگوں کو زخمی کیا، بھارتی قابض فوج کی فائرنگ سے اکثر شہادتیں لیپہ، بھمبر اور نکیال سیکٹر کے علاقوں میں ہوئی۔
شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور عام شہری شامل تھے، شہری آبادیوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ انسانیت سے عاری بھارتی فوج نے ستمبر کے مہینے میں حویلی سیکٹر میں وزیر اعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر کے ہیلی کاپٹر کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
بھارت کی جانب سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے حکومت پاکستان نے عالمی برادری کے ساتھ ساتھ اسلا آباد میں مقیم بھارتی سفارت کارروں کو بھی کئی مرتبہ دفتر خارجہ بلا کر احتجاجی مراسلے تھمائے۔