پاکستان کا خوف سر پر سوار، مودی کوچی کو کراچی کہہ گئے

Last Updated On 04 March,2019 07:54 pm

نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارتی وزیراعظم نرنیدر مودی نے اپنے شہر'کوچی' کا نام لینے کی بجائے کراچی کا نام لے لیا،غلطی کی نشاندہی پر کہا کہ حالیہ صورتحال کی وجہ سے میرے ذہن میں پاکستان تھا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بالاکوٹ حملے میں 300 افراد کی ہلاکتوں کے ثبوت کے لیے دباؤ بڑھتا جارہا ہے مگر وہ ثبوت پیش کرنے کے بجائے الٹا اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

 

مودی کا انتخابی ریلی سے خطاب میں اپنی ناکامیوں کا رونا روتے ہوئے کہنا تھا کہ ہماری فوج کے حوصلے بلند کرنے کی بجائے ملک کے اندر ایسی باتیں کی جا رہی ہیں کہ پاکستان میں تو خوشیاں منائی جا رہی ہیں لیکن ایسی باتیں کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ جب کہ کانگرس کی جانب سے بالاکوٹ حملے کا ثبوت مانگنے پر مودی نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کا ثبوت مانگ کر بھارتی افواج کا مورال کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

شکست خوردہ بھارتی فضائیہ کے چیف بریندر سنگھ دھانووا کا کہنا ہے بالاکوٹ میں ہدف کو نشانہ بنایا، ہلاکتیں کتنی ہوئیں، کچھ معلوم نہیں، یہ حکومت بتائے گی، ابھی نندن جہاز اڑانے کے لئے فٹ ہے بھی یا نہیں فیصلہ تفصیلی طبی معائنے کے بعد کیا جائے گا۔
بھارتی فضائیہ کے چیف بریندر سنگھ دھانووا 6 روز بعد آئے لیکن میڈیا کے سوالوں کے جواب نہ دے پائے، کئی سوالات پر انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ بالاکوٹ میں کتنی ہلاکتیں ہوئیں، میڈیا کے اس سوال پر بھارتی فضائیہ کے چیف ہڑبڑا گئے اور کہا کہ یہ حکومت بتائے گی۔
ابھی نندن کے ان فٹ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے کہا فیصلہ تفصیلی طبی معائنے کے بعد کیا جائے گا کہ ابھی نندن جہاز اڑانے کے لئے فٹ ہے بھی یا نہیں۔ میڈیا کے تابڑ توڑ سوالوں سے بچنے کے لئے ایئر چیف بریندر سنگھ دھانووا نو مور کوسچن کی گونج میں دم دبا کر بھاگ نکلے۔

 اس سے قبل بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا حکومت کو بھی اپنے مشن کی کامیابی پر شکوک و شبہات ہیں،وزیراعظم نے ایئر فورس کے لیے رافیل طیاروں کی خریداری میں تاخیر کا ذمہ دار اپوزیشن کو قرار دیتے ہوئے اسے پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی میں ہونے والے نقصان کی وجہ قرار دیا تھا۔

کانگریس نے اپنے بیان میں کہا کہ نریندر مودی یہ بیان دے کر کہ ملک کو رافیل طیاروں کی کمی کا سامنا ہے، اگر یہ طیارے بھارت کے پاس ہوتے ہوئے تو نتائج مختلف ہوتے بذاتِ خود پاکستان میں مبینہ طور پر دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائی پر سوالات کھڑے کردیے ہیں۔