لاہور: (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ میں نماز جمعہ کے دوران مساجد پر ہونے والے حملے کے حوالے سے انکشاف سامنے آیا ہے کہ حملہ آور نے واردات میں جدید ترین بندوقیں استعمال کیں اور ان پر ماضی میں دہشتگرد حملے کرنے والوں کے نام لکھ رکھے تھے۔
نیوزی لینڈ میں آج پیش آنے والے واقعے نے مغربی ممالک کی جانب سے دہشتگردی کو مسلمانوں سے جوڑنے کے دعوے کی قلعی کھول دی، ٹرینٹ نامی آسٹریلین شہری نے نماز جمعہ ادا کرتے امن پسند مسلمانوں پر ہلہ بول دیا اور اندھا دھند فائرنگ کر کے 49 نمازیوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کر دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حملہ آور نے اپنی گاڑی میں دو جدید شارٹ گنز چھپا رکھی تھیں اور راستے میں اسے کسی پولیس یا سکیورٹی اہلکار نے چیک کرنا مناسب ہی نہیں سمجھا۔ حملہ آور دن دیہاڑے مسجد میں داخل ہوا اور نمازیوں پر گولیاں برسانی شروع کر دیں، ٹرینٹ نامی حملہ آور نے انسانی خون بہانے کی واردات سوشل میڈیا کے ذریعے براہ راست نشر بھی کی تاہم سوشل میڈیا کی جانب سے بند کر دیا گیا۔
حملہ آور اور اس کے زیر استعمال اسلحہ کی سامنے آنے وای تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس نے بندوقوں پر ماضی میں حملہ کرنے والے افراد کے نام لکھ رکھے تھے جبکہ جن مقامات پر حملے کیے گئے ان کے نام بھی درج تھے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حملہ آور کی گاڑی میں چھ بندوقیں موجود تھیں یعنی وہ زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو شہید کرنے کا منصوبہ بنا کر آیا تھا۔