ویلنگٹن: (دنیا نیوز) نیوزی لینڈ کی کابینہ اجلاس میں گن قوانین میں تبدیلی کے فیصلے پر اتفاق ہوگیا۔
نیوزی لینڈ کابینہ کے اجلاس میں گن قوانین میں تبدیلی کے اصولی فیصلے پر اتفاق ہوگیا۔ وزیراعظم جسنڈا آرڈن نے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا گن قوانین میں تبدیلی پر کسی نے بھی اختلاف نہیں کیا۔ انہوں نے کہا مساجد پر دہشت گرد حملے کی کسٹمز، امیگریشن اور انٹیلی جنس سروس سمیت ہر سطح پر انکوائری ہوگی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا سائٹس کو نفرت انگیز تقریروں کے خلاف مزید اقدامات کرنے ہونگے۔
پولیس ڈپٹی کمشنر مائیک بش نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ واقعے کے بعد بڑے لیول پر تحقیقات کی جا رہی ہیں، پولیس، سپیشلسٹ کو تعینات کر دیا گیا ہے، ملک بھر میں 250 جاسوس اور دیگر اہلکار تحقیقات میں مصروف ہیں۔ ایف بی آئی، آسٹریلوی ایجنسیاں بھی نیوزی لینڈ کی پولیس کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ وزیراعظم آرڈن نے کرائسٹ چرچ حملے میں جاں بحق افراد کی یاد میں تعزیتی کتاب میں تاثرات درج کیے۔ انہوں نے لکھا ہم ایک ہیں، یہ ہمارا مشترکہ دکھ ہے۔
ادھر آسٹریلوی پولیس نے نیو ساؤتھ ویلز میں حملہ آور کی بہن اور والدہ کے دوست کے گھروں میں چھاپے مارے ہیں، مساجد پر حملے کی فوٹیج فیس بک پر پھیلانے کے جرم میں کرائسٹ چرچ کے 18 سالہ لڑکے پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔