آکلینڈ: (دنیا نیوز) نیوزی لینڈ میں خودکار ہتھیاروں پر پابندی کا اعلان کر دیا گیا۔ وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کا کہنا ہے کہ قانون سازی جلد کی جائے گی، یہ صرف کام کا آغاز ہے۔
مساجد میں فائرنگ کے بعد وزیر اعظم نے خود کار اور نیم خود کار رائفلز اور حملوں میں استعمال ہونے والے اسلحے کی فروخت پر بھی پابندی لگا دی۔ جیسنڈا آرڈن نے عوام سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ضمن میں جلد قانون سازی کی جائے گی، پولیس تفصیل ملنے کے بعد انہیں تباہ کر دے گی۔
کرائسٹ چرچ کی مساجد میں شہدا کی تدفین کا سلسلہ بھی جاری ہے، کراچی کے رہائشی اریب کی نماز جنازہ میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ افغان شہریوں حاجی داؤد نبی اور مطیع اللہ صافی کی نماز جناہ بھی کرائسٹ چرچ میں ادا کی گئی۔
مساجد میں فائرنگ کے واقعے کے بعد نیوزی لینڈ کے شہری لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ولنگٹن کی وکٹوریہ یونیورسٹی کے طلبا نے 50 میٹر طویل دیوار پر تعزیتی پیغامات لکھ کر سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
نیوزی لینڈ کے اداکار سیم نیل کا کہنا ہے کہ مساجد میں فائرنگ کی اطلاع مسلمان ٹیکسی ڈرائیور نے دی جسے سن کر وہ جذباتی ہوگئے۔ انہوں نے کہا اس مشکل گھڑی میں وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کا کردار قابل تحسین ہے۔