استنبول: (دنیا نیوز) انقرہ پر 16 سال حکمرانی کرنے والے صدر رجب طیب اردوان کی جماعت کو بلدیاتی الیکشن میں دھچکا، ابتدائی نتائج کے مطابق انقرہ میں اپوزیشن جماعت نے برتری حاصل کرلی۔ استنبول میں اپوزیشن اور حکمران جماعت دونوں جیت کا دعویٰ کر رہی ہیں۔
ترکی میں بلدیاتی انتخابات کے غیرحتمی نتائج، سولہ سال بعد طیب اردوان کی پارٹی کو انقرہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ استنبول میں حکمران جماعت اور اپوزیشن دونوں جیت کا دعویٰ کر رہی ہیں۔
ترکی کے تیسرے بڑے شہر ازمیر میں بھی اپوزیشن جماعت سی ایچ پی نے جیت کا دعویٰ کیا ہے تاہم ملک بھر میں رجب طیب اردوغان کی جماعت اے کے پی اور اس کی سربراہی میں قائم سیاسی اتحاد نے مقامی حکومت کے انتخابات میں 51 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
طیب اردوان نے انقرہ میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استنبول میں میئر شپ نہ بھی ملی تو ڈسٹرکٹ کونسل پر انہی کا کنٹرول ہو گا۔
طیب اردوان بولے، حکومت کی کچھ کمزوریاں ہیں تو انہیں دورکرنا ہمارا فرض ہے۔ خبرایجنسی کے مطابق مسلسل فتوحات سمیٹنے والے اردوان کی حمایت میں کمی کی وجہ لیرا کی قیمت گر جانے اور پھر اس کے بعد مالیاتی بحران اور افراطِ زر کی وجہ سے مہنگائی کا بظاہر نہ ختم ہونے والے سلسلہ ہے۔