موغا دیشو: (ویب ڈیسک) افریقی ملک صومالیہ کے جنوبی بندرگاہی شہر کے ہوٹل پر دہشتگرد تنظیم الشباب کے حملے سے صحافی اور غیر ملکیوں سمیت 26 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شورش زدہ افریقی ملک صومالیہ کی سکیورٹی فورسز نے جنوبی بندرگاہی شہر کِیسمایو کے اساسی ہوٹل پر الشباب کے حملے کو پسپا کرنے کے علاوہ قبضہ بھی ختم کرا لیا ہے۔ فورسز کا آپریشن جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب میں جاری رہا۔ عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد کئی افراد کو ہوٹل سے حفاظت کے ساتھ محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والے چھبیس افراد میں کئی غیر ملکی شہری بھی شامل ہیں۔ صومالی نژاد کینیڈین خاتون صحافی اور میڈیا ایگزیکیٹو ہودان نالایاہ اور ان کا شوہر بھی اس حملے کا نشانہ بنے ہیں۔ نالایاہ کی پیدائش صومالیہ میں ہوئی تھی لیکن اپنی زندگی کا بیشتر وقت کینیڈا میں بسر کیا تھا۔
ہلاک ہونیوالوں میں کینیا کے تین، امریکا کے دو، ایک برطانوی، تنزانیہ کے تین اور کینیڈا کا ایک شہری بھی شامل ہیں۔ ان ہلاکتوں کے علاوہ 56 کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں دو چینی بھی شامل ہیں۔ حملے کا نشانہ بننے والا اساسی ہوٹل کی سکیورٹی غیرمعمولی سخت خیال کی جاتی تھی۔
اس آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے چاروں حملہ آوروں کو ہلاک بھی کر دیا۔ حملہ آوروں نے ہوٹل پر اپنے حملے کی ابتدا بیرونی مرکزی دروازے پرایک خودکش کار حملے سے کی تھی۔ سکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ دو دن تک جاری رہا۔
یاد رہے کہ الشباب دہشتگرد تنظیم القاعدہ سے وابستگی ظاہر کرتی ہے۔ یہ تنظیم ماضی میں بھی موغادیشو کے انتہائی سکیورٹی والے ہوٹلوں پر بارود سے لدی کاروں سے خودکش حملے چکی ہے۔ اب تک اس جہادی تنظیم کے عسکریت پسندوں کے حملوں میں کئی نمایاں شخصیات ماری جا چکی ہیں۔