واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکہ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بدلنے کے بھارتی اقدام کا جائزہ لے رہے ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں، وادی کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، بھارت اس اقدام کو اپنا اندرونی معاملہ قرار دے رہا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے کہا مقبوضہ جموں و کشمیر میں گرفتاریوں اور نظر بندیوں پر تشویش ہے، وادی میں انسانی حقوق کا احترام کیا جائے، ایل او سی پر فریقین امن و استحکام برقرار رکھیں۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے نیویارک میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ عالمی ادارے کو کشیدگی میں اضافے پر تشویش ہے۔ جب ترجمان سے علاقائی بحران کے خاتمے کیلئے سیکرٹری جنرل کے کردار سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا اس بارے میں سیکرٹری جنرل نے اپنا موقف پہلے بھی کئی بار دیا ہے اور وہ اپنے موقف پر اب بھی قائم ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور حل کرنے چاہئیں۔ بھارت اور پاکستان کی رضا مندی سے سیکرٹری جنرل آفس اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ اس پیشکش پر آمادگی کا اظہار کیا ہے تاہم بھارت اس کو مسترد کرتا چلا آ رہا ہے۔ کشیدگی کی صورتحال پر تشویش ہے اور اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے کہا اقوام متحدہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے پابندیوں کے نفاذ کے بارے میں بھی علم ہے۔ ترجمان نے کہا پاکستان اور بھارت کیلئے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے گروپ نے لائن آف کنٹرول پر فوجی سرگرمیوں میں اضافہ کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا عالمی ادارہ تمام فریقوں سے ضبط و تحمل کی اپیل کرتا ہے، کشمیر اقوام متحدہ کا تسلیم کردہ متنازعہ علاقہ ہے۔