نئی دلی: (دنیا نیوز) بھارت میں کشمیر پر بات کرنے والوں کو روک دیا گیا، صحافیوں اور سماجی کارکنوں کے وفد نے دورہ کشمیر کے بعد لوگوں کو حقائق بتانے تھے۔
دلی میں صحافیوں اور سماجی کارکنوں کو مقبوضہ کشمیر کے حالات بتانے اور حقائق دکھانے سے روک دیا گیا۔ صحافیوں اور سماجی کارکنوں کا ایک وفد مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے فیصلے کے بعد وادی کے مختلف شہروں میں 5 روز گزارنے کے بعد واپس لوٹا تھا۔
وفد نے صورت حال کے بارے میں دلی میں پریس کلب آف انڈیا میں لوگوں کو وادی کی اصل صورت حال کی تصاویر اور ویڈیوز دکھانا تھیں لیکن پریس کانفرنس شروع ہونے سے پہلے ہی وفد سے کہا گیا کہ وہ یہ سب کچھ نہیں کر سکتے۔ وفد نے بتایا کہ کشمیریوں نے آرٹیکل 370 ہٹانے کے فیصلے پر سخت ناپسندیدگی اور غصے کا اظہار کیا ہے۔
کشمیری میڈیا پر مکمل پابندی ہے، عید کے روز بھی لوگوں کو ڈھیل نہیں دی گئی۔ سرینگر سمیت متعدد علاقوں میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ کسی بھی مقام پر 4 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہے، لوگ خوف زدہ ہیں اور بات کرنے سے گھبرا رہے ہیں، جو بھی بھارتی حکومت کے خلاف بات کرتا ہے، اسے حراست میں لے لیا جاتا ہے۔ وفد نے پیلٹ گن سے زخمی افراد کی تصاویر بھی دکھائیں۔