لندن: (دنیا نیوز) برطانوی وزیراعظم کو دارالعوام میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا، ارکان نے بورس جانسن کی قبل از وقت انتخابات کی قرارداد مسترد کر دی۔ درکار 434 ووٹوں میں سے صرف 298 ہی مل سکے، بغیر کسی ڈیل کے بریگزٹ کے حوالے سے نظریں دارالامرا پر لگ گئیں، اپوزیشن لیڈر جریمی کوربن نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوڈیل بریگزٹ سے پیچھے ہٹ گئے تو الیکشن کی حمایت کریں گے۔
برطانوی وزیراعظم کی دارالعوام میں قبل از وقت عام انتخابات کی قرارداد پارلیمنٹ میں مسترد، وزیراعظم بورس جانسن کو قرارداد کی منظوری کے لیے کل 434 ووٹوں کی ضرورت تھی لیکن قرارداد کے حق میں 298 ووٹ ملے جبکہ 56 ووٹ خلاف ڈالے گئے، قرارداد کو 136 ووٹوں کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔
لیبر پارٹی نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا۔ لیبر پارٹی، ایس این پی اور لبرل ڈیموکریٹس کا پہلے ہی کہنا تھا کہ وہ اس قرارداد کی حمایت میں ووٹ نہیں ڈالیں گے۔ اس سے پہلے دارالعوام میں بریگزٹ بل میں تاخیر کی قرارداد منظور کی گئی، اب یہ بل منظوری کے لیے دارالامرا میں بھیجا جائے گا۔
ادھر اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن نے کہا ہے اگر نو ڈیل بریگزٹ کے خلاف بل منظور ہو جاتا ہے تو وہ قبل از وقت انتخابات کی حمایت کریں گے۔