سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ وادی حالات مزید بدتر ہونے لگے، 5 اگست سے نظر بند فاروق عبد اللہ کو بھارتی فوج نے گرفتار کر لیا۔
دنیا نیوز کے مطابق لوک سبھا کے موجودہ رکن اور سابق وزیراعلیٰ فاروق عبد اللہ کو متنازعہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لے لیا گیا۔ جسکے تحت انہیں بغیر کسی قانونی کارروائی کے دو برس تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے فاروق عبد اللہ کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کا متنازعہ قانون پہلی بار فاروق عبد اللہ کے والد شیخ عبداللہ نے 1978ء میں متعارف کرایا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 81 سالہ فاروق عبد اللہ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ رہے ہیں، فاروق عبد اللہ کو متنازعہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا۔ اس قانون کے تحت کسی کو بھی 2 سال بغیر قانونی کارروائی کے حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔