کشمیر:ایک اورنوجوان شہید،اپنی شناخت، ایمان،عزت پرسمجھوتہ نہ کریں:علی گیلانی

Last Updated On 02 October,2019 03:54 pm

سرینگر: (ویب ڈیسک) بھارتی قابض فوج کی ریاستی دہشتگردی کے باعث ایک اور نوجوان شہید ہو گیا، ستمبر کے دوران 16 نوجوان شہید ہوئے، بھارتی خفیہ ایجنسی حریت رہنماؤں کا عزم توڑنے کیلئے مزید دباؤ بڑھانے لگی، وادی میں مکمل لاک ڈاؤن کا تسلسل جاری ہے، سیّد علی گیلانی نے پولیس اہلکاروں کو کہا ہے کہ اپنے مادر وطن کو بچائیں جبکہ ایک اور امریکی خاتون کانگریس رہنما نے مظلوم کشمیریوں کیلئے آواز بلند کر دی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک اور نوجوان بھارتی ریاستی دہشتگردی کا شکار بن گیا، قابض فوج نے ضلع گندر بل میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران ایک نوجوان کو شہید کیا، ضلع میں شروع ہونیوالا آپریشن بھارتی قابض فوج کی طرف سے شروع کیا گیا ہے، ایک ہفتے قبل بھارتی قابض فوج نے اسی ضلع گندر بل اور ضلع رمبن میں کارروائی کرتے ہوئے 7 نوجوانوں کو شہید کیا۔ شہید ہونے والوں میں نوجوانوں کو گھروں میں تلاشی کے دوران شہید کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: بھارتی فوج نسل کشی پر اتر آئی، گھر گھر تلاشی میں 7 نوجوان شہید کر دیئے

کشمیر میڈیا سروس کی ریسرچ کے مطابق بھارتی قابض فوج کی طرف سے ریاستی دہشتگردی کے دوران گزشتہ ماہ ستمبر کے دوران 16 کشمیری شہری شہید ہوئے، زیر حراست نام نہاد ان کاؤنٹر کے ذریعے 6 نوجوانوں کو شہید کیا گیا، 281 کے قریب زخمی ہوئے، ان زخمیوں میں زیادہ تر افراد ان لوگوں کی ہے جنہیں پیلٹ گنز اور آنسو گیس کے ذریعے زخمی کیا جو پر امن احتجاج کر رہے تھے۔ حریت رہنماؤں کے 157 کے قریب لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ 25 گھروں سمیت سمیت قیمتی اشیاء کو آتش گیر مواد کے ذریعے تباہ کیا گیا، ایک خاتون کو بیوہ کیا، دو بچے یتیم ہوئے، 4 خواتین کے ریپ کے کیسز سامنے آئے۔

دوسری طرف بھارتی خفیہ ایجنسی حریت رہنماؤں کے عزم توڑنے کے لیے مزید دباؤ بڑھانے لگی ہے، بھارت کی خفیہ تحقیقاتی ادارے نے حریت رہنماؤں کو جعلی کیسز میں پھنسانے کے لیے ضمنی چارج شیٹ تیار کر لی ہے جن حریت رہنماؤں کے خلاف کیسز تیار کیے جا رہے ہیں ان میں حریت رہنما محمد یٰسین ملک، دختر ملت محترمہ آسیہ آندرابی، مسرت عالم بٹ شامل ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل کی انتظامیہ نے حریت رہنما یٰسین ملک کو غیر قانونی نظر بندی کیس میں انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا۔ ان پر سابق بھارتی وزیرداخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیا سعید کو اغواء کرنے کا نام نہاد الزام لگایا گیا ہے، دوسرا الزام بھارت کے چار سابق ایئر فورس کے اہلکاروں کو قتل کرنے کا بھی الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بہت جلد کشمیر بھارت کیلئے ویتنام بنے گا

دریں اثناء وادی بھر میں ہو کا عالم ہے، انٹر نیٹ، لینڈ لائن سمیت دیگر سہولیات ناپید ہیں، ہسپتال ویران ہیں، سڑکیں سنسان ہیں، شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، میڈیکل سٹوروں پر ادویات کا سٹاک ختم ہو گیا ہے، انسانی بحران سر اٹھاتا نظر آ رہا ہے، 58 ویں روز بھی والدین اپنے بچوں کو سکول نہیں بھیج رہے، ہر گلی، ہر نکڑ پر بھارتی فوج موجود ہے جس کے بعد پوری وادی فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہی ہے۔ تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بزنس بالکل بند ہو کر رہ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الٹا لٹکا کر مارا، کرنٹ لگایا: بھارتی فوجی کشمیر میں بھیڑیئے بن گئے

بزرگ حریت رہنما سیّد علی گیلانی نے جموں،وادی کشمیر اور لداخ کے لوگوں سے مطالبہ کیا ہے کہ لوگ اپنی شناخت، ایمان اور عزت پر کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔ آزادی کے لیے کی گئی جدوجہد ضرور رنگ لائے گی شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، آزادی جدوجہد کا سورج جلد طلوع ہو گا،

بزرگ حریت رہنما نے کشمیری پولیس اہلکاروں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی قابض سرکار اور قابض فوج کے حمایتی نہ بنیں، مادر وطن کی حفاظت کریں، اپنے بہن، بھائیوں، ماؤں، بیٹیوں سمیت سب کو بھارتی ہندوتوا کے نظریے سے بچائیں۔

دوسری طرف بھارتی سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے آرٹیکل 370 کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کو جواب داخل کرنے کے لیے 4 ہفتوں کی مہلت دے دی اور کہا کہ کشمیر کے معاملے پر مزید نئی درخواستیں نہیں لی جائیں گی۔ 14 نومبر کو حکومتی جواب پر درخواست گزاروں کے دلائل سنے گا۔


اُدھر امریکی کانگریس کی خاتون رہنما الیگزینڈرا نے مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو کے خاتمے کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو اپنے ٹویٹر پر بھی شیئر کی۔

یہ مطالبہ امریکی کانگریس کی خاتون رہنما الیگزینڈرا نے ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ ہمیں کشمیریوں کی حمایت کرنا ہو گی اور جمہوریت کا ساتھ دینا ہو گا۔ برابری اور سب کے انسانی حقوق کا خیال رکھنا ہو گا۔