اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی ڈیموکریٹ پارٹی کے اراکین ہایمز اور مالو نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات جس میں پاک امریکا تعلقات، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے امریکی کانگریس کے اراکین کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ دونوں ممالک نے دہشتگردی سمیت خطے کو درپیش چیلنجز کا مل کر مقابلہ کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سیاحوں اور کاروباری حضرات کی سہولت کے لیے نئی ویزا پالیسی متعارف کروائی ہے۔ نئے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری اور سیاحت کیلئے بہترین مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ کے مابین ملاقات کافی سود مند رہی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی غیر قانونی اقدامات نے خطے کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ 58 روز سے مسلسل کرفیو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکا کو 80 لاکھ نہتے کشمیریوں کو بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
افغان امن عمل پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل سمیت خطے میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا چلا آ رہا ہے۔ وزیراعظم نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی پر زور دیا ہے۔ خطے میں امن کے لئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔