لاہور: (روزنامہ دنیا) برطانوی شاہی خاندان اتنا امیر نہیں جتنا سمجھا جاتا ہے۔ تھائی لینڈ کے بادشاہ ماہا وجیرالونگ کورن کے پاس اندازاً 43 ارب ڈالر ہیں۔
سرکاری طور پر انہیں شاہ راما ایکس کہا جاتا ہے، اور وہ دنیا کے شاہی خاندانوں میں امیر ترین ہیں۔ اس کے بعد برونائی کے سلطان حسنال بولکیاہ کا نمبر آتا ہے لیکن دونوں کی دولت میں فرق نمایاں ہے۔
برونائی کے سلطان کی دولت کا تخمینہ 28 ارب ڈالر ہے۔ شاہی خاندانوں سے تعلق رکھنے والے تیسرے امیر ترین فرد کا تعلق مشرق وسطیٰ سے ہے۔
یہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود ہیں اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں سعودی عرب کے فرمانروا ہیں۔ ان کی دولت 18 ارب ڈالر بتائی جاتی ہے۔ اس کے بعد متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی کے امیر شیخ خلیفہ بن زید النہیان ہیں جن کی دولت 15 ارب ڈالر ہے۔
مراکش کے شاہ محمد ششم کی دولت 8.2 ارب ڈالر ہے۔ پھر یورپ میں لیکٹن سٹین کے پرنس ہانز ایڈم دوم ہیں جو 7.2 ارب ڈالر کے مالک ہیں۔
برطانوی شاہی خاندان کو دنیا بھر میں شہرت حاصل ہے۔ ایک زمانہ تھا کہ سلطنت برطانیہ پر سورج غروب نہیں ہوتا تھا۔ اسی لیے یہ سوچ لیا جاتا ہے کہ اس شاہی خاندان کے پاس بہت دولت ہوگی۔
لیکن اگر اس کا تقابل دوسرے شاہی خاندانوں سے کیا جائے تو یہ نچلے درجے پر ہے۔ ملکہ ایلزبتھ دوم کی دولت 529 ملین ڈالر ہے جبکہ شہزادہ چارلس کے پاس 400 ملین ڈالر ہیں۔
ان کے بیٹے ولیم اور ہنری اس کے بعد آتے ہیں اور دونوں کے پاس 40 ملین ڈالر ہیں۔ کیٹ میڈلٹن کے پاس اندازاً 10 ملین ڈالر ہیں۔