نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سرکار کا جواب کہاں ہے؟
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک کشمیری خاتون کے شوہر کی جبری حراست میں لینے کے خلاف پٹیشن پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران بھارتی سپریم کورٹ نے جواب جمع نہ کرنے پر وفاقی حکومت اور بی جے پی نوازمقبوضہ وادی کشمیر کی انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ کشمیری خاتون کی شوہر کی جبری حراست کے خلاف پٹیشن پر عدالت نے مودی سرکار سے بیان حلفی کا مطالبہ کیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے بیان حلفی جمع نہ کرانے پر اٹارنی جنرل کو ڈانٹ پلا دی۔ اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو نظر انداز کرنے کی کوشش مت کریں۔
وکیل استغاثہ نے مؤقف اختیار کیا کہ بھارت کی حکومت کو ایک ایک کشمیری کی گرفتاری کا جواز فراہم کرنا ہوگا۔
اس موقع پر بھارتی عدالت عظمیٰ نے تمام گرفتار افراد کے ڈیٹینشن آرڈرز دکھانے کا مطالبہ کیا ہے۔