کابل: (ویب ڈیسک) افغان صوبے بغلان میں سڑک کنارے بم دھماکے میں آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے۔
پولیس حکام نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ دھماکے میں دو بچوں سمیت چھ افرادزخمی بھی ہوئے۔دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔
پولیس ترجمان کے مطابق احمد جواد کے مطابق جس علاقے میں یہ دھماکا ہوا ہے یہ علاقہ طالبان کے کنٹرول میں ہے، یہاں پر انہوں (طالبان) نے باروی سرنگیں بچھا رکھی ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق مرنے والوں میں دو خواتین، دو مرد اور چار بچے شامل ہیں۔ دھماکا بغلان صوبے کے دارالحکومت پیری خمری کے قریب ہوا ، اس حملے کے دوران 6 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں، تاہم اب تک کسی نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
یاد رہے کہ ہفتے والے دن بھی ایک بم دھماکا ہوا تھا، جس کے باعث سکول جانے والے پانچ سکول کے بچے زندگی کی بازی ہار گئے تھے، یہ بم دھماکا افغانستان کے علاقے تخار میں ہوا تھا۔
افغانستان کی آزاد ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق ملک کے لیے چھ ماہ کسی خوف سے کم نہیں گزرے، اس دوران حملوں میں خواتین، بچوں سمیت 1611 افراد کو ہلاک کیا گیا، زخمیوں کی تعداد 4876 کے قریب ہے۔