دمشق: (ویب ڈیسک) شام کے شمالی شہر الباب میں ایک کار بم دھماکے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ سرحدی شہر پر ترکی کی فوج کا کنٹرول ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق اس کار بم حملے میں بس اور ٹیکسی سٹینڈ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ فوری طور واضح نہیں ہوا کہ دھماکا کس گروپ نے کیا ہے اور نہ کسی گروپ نے ذمے داری قبول کی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اس واقعے کے بعد 27 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
واقعے کے بعد ترکی کے سرکاری میڈیا نے 10 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔ ترکی اور اس حامی شام کے باغی گروپوں نے 3 فوجی کارروائیوں کے بعد جنگ زدہ ملک کے سرحدی علاقےمیں الباب سمیت متعدد شہروں اور قصبوں پر کنٹرول اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔
Inhumane and uncivilised PKK/YPG terrorists continue to target innocent civilians using the same methods as DAESH. This time the terrorists detonated a car bomb in the Al-Bab bus terminal in the Op Euphrates Shield area, killing 10 civilians and injuring more than 15. pic.twitter.com/t6yPWGBaoX
— T.C. Millî Savunma Bakanlığı (@tcsavunma) November 16, 2019
ترکی کی فوج نے 2018ء، 2016ء اور 2019ء میں تین مرتبہ شام کے شمال مشرقی اور شمال مغربی سرحدی علاقے میں کرد ملیشیا وائی پی جی کے خلاف کارروائی کی ہے۔
حالیہ کارروائی اکتوبر میں کی تھی اور پانچ روز کے بعد کرد ملیشیا اور ترک فوج کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی۔ترکی کی اس فوجی دراندازی کا مقصد شام کے سرحدی علاقے میں ایک محفوظ زون کا قیام ہے۔