چند منٹ انٹرنیٹ استعمال کرنے کیلئے کشمیریوں کا لمبا انتظار

Last Updated On 24 December,2019 08:40 am

سری نگر: (روزنامہ دنیا) مقبوضہ کشمیر جہاں اگست کے بعد سے انٹرنیٹ سروس معطل ہے، چند منٹ انٹرنیٹ استعمال کرنے اور موبائل فون کا بل ادا کرنے کیلئے کشمیریوں کو کئی گھنٹے قطاروں میں لگنا پڑتا ہے۔

سری نگر میں سرکاری ٹیلی کمیونیکشن فرم کے ہال میں بل جمع کرانے کیلئے کھڑے محمد عرفان نے بتایا کہ پہلے وہ کسی بھی وقت بل جمع کرا سکتے تھے، مگر اب موبائل فون کا بل ادا کرنے اور انٹرنیٹ استعمال کرنے کیلئے ایک گھنٹے سے لائن میں کھڑے ہیں۔ تاجروں اور عام شہریوں کی شکایات پر حکام نے حال ہی میں 70 لاکھ سے زائد کی آبادی کیلئے درجن سے زائد انٹرنیٹ کیوسک نصب کئے ہیں، جب وہ فعال ہوں تب لوگ 10 سے 15 منٹ کیلئے کمپیوٹر استعمال کر سکتے ہیں جس کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔

لوگوں کو اپنی مکمل شناخت کرانے کے علاوہ بتانا پڑتا ہے کہ کس لئے آن لائن ہونا چاہتے ہیں، انہیں ویب سائٹس کے بارے میں بھی بتانا پڑتا ہے، سوشل میڈیا سائٹس کے استعمال کی انہیں اجازت نہیں۔ صارفین کو شبہ ہے کہ ان کے ہر کلک کی کوئی سافٹ ویئر ٹریکنگ کرتا ہے۔ طالب علم مبشر نے بتایا کہ اسے امتحان کی تیاری کیلئے گھر ہونا چاہیے، مگر اسے برفباری کے باوجود 100 کلو میٹر کے فاصلے سے کیوسک کیلئے سری نگر آنا پڑا۔ وہ رجسٹریشن کارڈ حاصل کرنے کیلئے کھڑا ہے جوکہ صرف آن لائن ملتا ہے۔

مقبوضہ وادی میں موبائل فون سروس اکتوبر میں بحال کی گئی مگر صرف فون کال کیلئے، ڈیٹا حاصل کرنے کیلئے نہیں۔ غیر فعال ہونے کے باعث واٹس ایپ اکاؤنٹس بھی ڈیلیٹ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ سرکاری ملازمین کو حکومت کے کاموں کیلئے انٹرنیٹ کے استعمال کی اجازت لینا پڑتی ہے۔ انٹرنیٹ لائن سروس صرف مخصوص تجارتی گروپوں، لگژری ہوٹلوں اور آئی ٹی بزنس کیلئے بحال کی گئی ہے۔ تاہم انہیں یقین دہانی کرانا پڑتی ہے کہ سروس صرف عملہ استعمال کرے گا، وہ سوشل میڈیا یا سیاسی سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں کریں گے ، نہ وائی فائی نیٹ ورک بنائیں گے۔

نام ظاہر نہ کرنے پر ایک سافٹ ویئر فرم کے مالک نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز کسی بھی وقت ان کے انفراسٹرکچر کا معائنہ کر سکتے ہیں۔ آئی ٹی فرم کے مالک اشفاق میر نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس کی کمپنی نے گزشتہ چار ماہ سے ایک پیسہ تک نہیں کمایا۔ ان کیلئے موجودہ صورتحال انتہائی مایوس کن ہے۔
 

Advertisement