نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہرے مودی حکومت کےلیے بڑا چیلنج بن گئے، دہلی میں منڈی ہاؤس سے جنتر منتر تک احتجاجی مارچ کیا جارہا ہے جہاں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر دی گئی، مغربی بنگال میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے متنازع قانون کے خلاف احتجاج میں شرکت کی۔
بھارت میں شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری، دہلی میں منڈی ہاؤس سےجنترمنترتک مارچ کے شرکاء نے احتجاجی بینرز تھامے مودی مخالف نعرے بازی کی۔ نئی دہلی کے کئی حصوں میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی، مغربی بنگال میں طلباء نے گورنر جگدیپ دھان کھر کے قافلے کو روک دیا۔ جو جادیو پور یونیورسٹی کے کانووکیشن میں شرکت کےلیے آئے تھے۔
مغربی بنگال میں وزیراعلیٰ ممتابنرجی بھی متنازعہ قانون کے خلاف احتجاج میں شریک ہوئیں۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی نے مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے ملاقات کی۔ متنازع شہریت قانون پر احتجاج کرتے ہوئے بھارتی یونیورسٹی کی طالبہ ربیعہ عبدالرحیم نے بھارتی صدر سے گولڈ میڈل لینے سے انکار کر دیا۔