تہران: (دنیا نیوز) عراق میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد سیکرٹری ایرانی قومی سلامتی کونسل علی شامخانی کا کہنا ہے کہ ایران امریکا سے بدلہ لینے کے لئے 13 مختلف آپشنز پر غور کر رہا ہے۔
سیکرٹری ایرانی قومی سلامتی کونسل کا کہنا تھا کہ کمزور ترین آپریشن بھی امریکا کے لئے ڈراؤنا خواب ہو گا، ایران کے قریب موجود 19 امریکی فوجی اڈہ ہائی الرٹ ہیں، ایران کو انکے اسلحہ کی کیفیت بخوبی معلوم ہے، معمولی سی تبدیلی پر بھی نظر ہے۔
دوسری طرف ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ کا کرمان میں قاسم سلیمانی کے جنازے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دشمن سن لے ہم سخت انتقام لیں گے، امریکا نے اگر کوئی جوابی اقدام اٹھایا تو اسرائیل کو جلا کر خاک کردیا جائے گا، شرکا نے مردہ باد اسرائیل کے نعرے لگائے۔
اُدھر قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد امریکا نے ایک اور غیر سفارتی اقدام اُٹھاتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ کو امریکا کا ویزہ جاری کرنے سے انکار کر دیا۔
ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ جواد ظریف کو سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں شرکت کرنا تھی، ویزہ کے لیے قاسم سلیمانی کے قتل سے پہلے درخواست دی تھی۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے پوچھنے پر مائیک پومپیو بہانے بازیاں کرتے رہے اور کہا کہ کام زیادہ ہونے کے باعث دفتر خارجہ ویزہ پراسس نہیں کر پایا۔
دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران نے افغان امن عمل کو سبوتاژ کیا، قاسم سلیمانی پرحملہ کا فیصلہ درست تھا۔ جنرل قاسم سلیمانی امریکیوں کے قتل میں ملوث تھے،وہ عراق امن مشن پرنہیں گئے تھے۔