اٹلی میں کرونا وائرس نے تباہی مچادی، ایک روز کے دوران 627 ہلاکتیں

Last Updated On 20 March,2020 11:40 pm

لاہور: (دنیا نیوز) کرونا پر رونا کم نہ ہوا، جان لیوا وائرس نے 182 ممالک میں تباہی مچادی۔ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد گیارہ ہزار 100 سے زائد ہو گئی ہے۔ ایک دن کے دوران اٹلی میں 627 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق یورپ میں وائرس سے چار ہزار 932 جبکہ ایشیا میں 3431 اموات سامنے آئیں۔ چین میں کرونا کی شدت میں کمی آنے کے بعدایک دن میں تین ہلاکتیں درج ہوئیں جبکہ چوبیس گھنٹوں میں پورے ملک سے انتالیس مریض سامنے آئے۔

 سپین میں 171 جبکہ ایران میں ایک سو انچاس اموت رپورٹ ہوئیں۔ بلجیم میں 16، امریکا میں 10، جنوبی کوریا اور ڈنمارک میں 3،3 ہلاکتیں سامنے آئیں، انڈونیشیا میں 24 گھنٹوں کے دوران 7 ہلاکتیں، ہنگری اور پیرو میں 2، 2 جبکہ پرتگال، پولینڈ، فلپائن اور بھارت میں 1، 1 ہلاکتیں درج کی گئیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک دن کے دوران اٹلی میں 627 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔ اٹلی میں مجموعی طور پر 4 ہزار 32 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران 5ہزار986کیسز درج ہوئے جبکہ متاثرہ افرادکی کل تعداد47ہزار21ہوگئی۔

اُدھر اٹلی میں کرونا وائرس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔ اٹلی میں کرونا سے مرنے والے لوگوں کی لاشیں ٹرکوں پرلاد کر آبادی سے دور لے جائے جاتی ہیں اور نہیں آگ لگا کر راکھ کردیا جاتا ہے۔

اٹلی میں لوگوں نے اپنے گھروں کی کھڑکیوں سے ایک ہولناک منظر دیکھا۔ فوج کرونا سے ہلاک ہونے والے 60 افراد کی لاشیں فوجی ٹرکوں میں ڈال کر انہیں نذرآتش کرنے کے لیے لے جا رہی تھی۔

سوشل میڈیا پر اٹلی میں فوجی گاڑیوں کے ایک قافلے کو ایک شاہراہ عام سے گزرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ مناظر شمالی اٹلی کے کرونا سے متاثرہ علاقے لومبیارڈیا کے شہر  برگامو  کے ہیں۔ برگامو کرنا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والےلوگوں کو جلا کر راکھ کردیا جاتا ہے اور ان کی لاشوں کی راکھ کی ایک مٹھی ان کے لواحقین کو دی جاتی ہے۔

اٹلی میں کرونا سے مرنے والوں کی کسی قسم کی مذہبی طریقےسے تدفین نہیں ہوسکتی اور نہ ہی ان کی آخری رسومات ادا کی جاتی ہیں۔ فوج کی نگرانی میں کرونا سے مرنےوالوں کی لاشیں تلف کردی جاتی ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک قبرستان میں کرونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو آگ میں جلاتے دیکھا۔ جمعرات کو ایک شخص نے بتایا کہ گذشتہ روز ایک قبرستان میں 31 اور دوسرے میں 10 لاشیں نذرآتش کی گئیں۔
 

دریں اثناء اُردن نے ہفتے کی صبح سے غیرمعینہ مدت کیلئے ملک میں کرفیو لگانے کا اعلان کر دیا ہے، کرفیوکا فیصلہ عوام کی جانب سے ہدایات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے کیا گیا۔

حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ شہریوں کو ہدایات دی گئیں تھی کہ صرف شدید ضرورت کے تحت گھرسے باہر نکلیں، اردن میں اب تک کرونا کے 69کیسزسامنے آچکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کے کیسز سے نمٹنے کے لیے ہزاروں ریٹائرڈ ڈاکٹروں اور نرسوں کو واپس بلایا جا رہا ہے۔ 65 ہزار کے قریب سابق ڈاکٹروں اور نرسوں کو واپس ڈیوٹی پر آنے کا کہا جا رہا ہے۔برطانیہ میں ہر دن کورونا وائرس کے متعدد نئے کیسز کی تصدیق ہو رہی ہے۔

لندن کے میئر صادق خان کے مطابق حال ہی میں ریٹائر ہونے والے پولیس افسروں کو بھی طلب کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، میڈیکل اور نرسنگ کے فائنل ایئر کے طلبہ کو بھی عارضی طور پر کام دیا جا رہا ہے تاکہ موجودہ طبی عملے پر کم بوجھ پڑے۔

تاہم زیادہ زور برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے سابق ملازمین پر دیا جا رہا ہے اور خاص طور پر وہ جنہوں نے گزشتہ تین سال میں کام کو خیر آباد کہا ہے۔