تہران: (دنیا نیوز) ایرانی صدر نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی آنے کی امید ظاہر کر دی۔ دوسری جانب ایران پر سے پابندیاں اٹھانے کے لیے امریکا پر دباؤ بڑھانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ فرانسیسی فضائیہ نے کرونا وائرس کے مریضوں کو دیگر شہروں میں کم رش والے ہسپتالوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر نے کرونا وائرس کے حوالے سے حوصلہ افزا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 سے 3 ہفتے کے بعد ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی آسکتی ہےتاہم انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اس دوران سماجی طورپر ایک دوسرے سے دوری کا عمل جاری رکھیں اورباہر نکلنے سے پرہیز کریں۔
ایرانی وزیرصحت علی رضانے بھی کہا کہ کووڈ-19 کا ایران میں زور کم ہو چکا ہے۔
ادھر ایران پر سے پابندیاں ہٹانے سے متعلق امریکا پر دباؤ میں اضافہ جاری ہے، امریکی رکن کانگریس الہان عمر کا کہنا ہے کہ ایران میں ہر دس منٹ میں کرونا وائرس سے موت ہورہی ہے، اس صورت میں ایران پر معاشی پابندیاں برقرار رکھنا غیرانسانی اقدام ہے۔
آکسفیم سمیت 25 بین الاقوامی این جی اوز نے بھی پابندیاں ہٹانے کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ دیا۔ این جی اوز کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باعث ایران کو میڈیکل معاونت فراہم کرنا ممکن نہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان،چینی وزارت خارجہ اور روس نے بھی امریکا سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری طرف فرانسیسی فضائیہ نے کرونا وائرس کے مریضوں کو دیگر شہروں میں کم رش والے ہسپتالوں میں منتقل کرنا شروع کردیا، اس اقدام کا مقصد زیادہ مریضوں والے ہسپتالوں پر دباؤ کم کرنا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کولمبیا نے شہریوں کے لئے 19 روز تک لازمی گھر میں رہنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق 24 مارچ سے 13 اپریل تک تمام شہری گھر پر رہیں گے، شہریوں کو صرف ہسپتال جانے، کھانا اور اشیائے ضرورت خریدنے اور بینک جانے کی اجازت ہوگی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق کولمبیا میں ابھی تک صرف 158 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی،جبکہ کوئی اموات رپورٹ نہیں ہوئیں۔