روم: (دنیا نیوز) اٹلی میں ایک ہی روز چھ سو اکیاون، سپین میں تین سو چوالیس افراد ہلاک، فرانس میں ڈاکٹر سمیت ایک سو بارہ، امریکا میں چورانوے ہلاکتیں، ایران میں چوبیس گھنٹے کے دوران مزید ایک سو انتیس اموات رپورٹ ہوئیں۔
رپورٹس کے مطابق اٹلی میں کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ساڑھے پانچ ہزار سے تجاوز جبکہ متاثرین کی تعداد 59 ہزار 138 ہو چکی ہے۔ امریکا میں کرونا وائرس کے مزید 13 ہزار 958 کیسز سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 38 ہزار سے تجا وز کر گئی ہے۔
امریکی سینیٹر رینڈ پال میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ سپین میں مزید 375 افراد لقمہ اجل بنے۔ ایران میں 129، امریکا میں 94، برطانیہ میں 48، نیدرلینڈز میں 43 مزید اموات رپورٹ ہوئیں جبکہ عراق میں 3، ملائیشیا اور بھارت میں دو، دو، افغانستان، بحرین اور کینیڈا میں مزید 1،1 شہری ہلاک ہوئے۔ سعودی عرب میں مزید 119 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد متاثرین کی تعداد ساڑھے پانچ سو سے تجاوز کر گئی ہے۔
ادھر دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 56 ہزار سے بڑھ کر 3 لاکھ اٹھارہ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ سپین میں بھی کرونا وائرس بے قابو ہو گیا۔ ہلاکتوں کے لحاظ سے اٹلی اور چین کے بعد تیسرے نمبر پر آگیا۔ چوبیس گھنٹوں میں ساڑھے تین سو سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن ناکافی ہے۔ وبا پر قابو پانے کے لئے متاثرہ افراد اور ان کے قریبی لوگوں کا پتا لگا کر انہیں آئی سولیٹ کرنا ضروری ہے۔
چین نے شہر ووہان کو وائرس سے کلیئر قرار دے کر لاک ڈاؤن ختم کر دیا ہے۔ فرانس نے برطانیہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر کرونا کے خلاف مزید اقدامات نہ اٹھائے تو اپنی سرحد برطانوی شہریوں کے لئے بند کر دیں گے۔
روس نے 100 ڈاکٹرز اور 9 طیاروں پر مشتمل امدادی سامان اٹلی بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ترکی میں 21 افراد کے جاں بحق ہونے پر جزوی کرفیو کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ 65 سال سے زائد عمر اور دیرینہ بیماری میں مبتلا افراد کو باہر آنے کی اجاز ت نہیں ہوگی۔ عراق نے ملگ گیر لاک ڈاؤن میں 28 مارچ تک توسیع کر دی ہے جبکہ عمان نے 70 فیصد سرکاری ملازمین کو گھر سے کام کرنے کا کہہ دیا ہے۔