تہران: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) ایرانی سپریم لیڈر نے کہا ہے کہ امریکا پر کرونا وائرس بنانے کا الزام ہے، ایسے میں ایران کو امداد کی پیشکش کرنا حیران کن ہے۔
ایرانی عوام سے اپنے خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ کوئی بھی عقل مند شخص امریکا پر اعتماد نہیں کر سکتا کیونکہ ان پر کرونا وائرس بنانے کا الزام ہے۔ امریکا کے اپنے ملک میں طبی وسائل کی کمی ہے جس کے باعث امریکی عوام کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا نیم حکیم کی طرح ہے جو خود کو ماہر ڈاکٹر بنا کر پیش کرتا ہے۔
جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق امريکا نے کرونا وائرس کیخلاف ايران کو مدد کی پيشکش کی جسے ايرانی سپريم ليڈر نے ٹھکرا ديا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای کا خطاب میں کہنا تھا کہ امريکا نے کئی مرتبہ وائرس کو پھيلنے سے روکنے کے ليے مدد کی پيشکش کی ہے۔ امریکا پر وائرس بنانے کا الزام ہے۔ ميں يہ نہيں جانتا کہ آيا يہ درست ہے مگر يہ بات قابل فہم نہيں کہ آپ ايران کی مدد کرنا چاہتے ہيں۔
ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے ليے اس وقت خود امريکا کو کئی اہم سازوسامان اور ادويات کی قلت کا سامنا ہے۔ کيا ہوگا اگر امريکا نے ہميں کوئی ايسی دوا بھيجی جو وائرس کو ايران ميں مستقل بنيادوں پر رکھنے ميں مددگار ثابت ہو؟
خیال رہے کہ ايران، چین اور اٹلی کے بعد کرونا وائرس سے سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق ايران ميں اس مرض میں مبتلا شہریوں کی تعداد 20,610 ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد ڈيڑھ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔