سندھ میں لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا، شہریوں کے سفر اور جمع ہونے پر پابندی

Last Updated On 23 March,2020 08:34 am

کراچی: (دنیا نیوز) صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور خطرات کے پیش نظر لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا ہے۔ احکامات کی خلاف ورزی پر قید اور جرمانہ ہوگا۔ صوبے میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 333 ہو گئی۔

تفصیل کے مطابق صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے خوف کے سائے گہرے ہونے لگے ہیں۔ اس موذی مرض کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پندرہ روزہ لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نجی اور سرکاری ادارے بند کرتے ہوئے سماجی، مذہبی، سیاسی تقریبات اور اجتماع پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

شہریوں کی نقل وحرکت محدود کرتے ہوئے ہر طرح کا سفر ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ نماز جنازہ کا اجتماع بھی محدود کر دیا گیا ہے۔ صرف قریبی رشتے دار شریک ہوسکیں گے جس کے لیے علاقہ ایس ایچ او سے پیشگی اجازت لینا ہوگی۔

بندرگاہ پر کام کرنیوالےملازمین، میڈیا نمائندگان اور سماجی رضاکاروں کو لاک ڈاؤن سے استثنی ہوگا۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالےاداروں کے اہلکاروں کو خصوصی اختیارات تفویض کر دیے گئے ہیں۔

سرکاری احکامات کی خلاف ورزی قابل سزا جرم ہوگا۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے افسران احکامات کی خلاف ورزی پر سزا دینگے۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر قید وجرمانہ کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ضرورت کے تحت نکلنے والے شناختی کارڈ ہمراہ رکھیں۔ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزوں کےخلاف کارروائی کی جائے گی۔ عوام نے ساتھ نہ دیا تو محنت رائیگاں جائے گی۔

ادھر کیسکو، سیپکو اور کے الیکڑک کو خصوصی ہدایات دیدی گئی ہیں۔ بجلی کے 5 ہزار روپے والے بل کو 10 مہینوں کی قسطوں میں جبکہ گیس کے 2 ہزار روپے کے بل پر بھی عوام کو اگلے دس ماہ کا ریلیف دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دوسری جانب کراچی میں کرونا وائرس کے مزید اٹھارہ کیسز سامنے آ گئے ہیں۔ متاثرہ افراد میں سے دو نے حالیہ دنوں میں برطانیہ اور دو نے ترکی کا سفر کیا تھا جبکہ دیگر 14 افراد میں وائرس منتقل ہوا۔ اضافے کے بعد کراچی میں کرونا کیسز کی تعداد 123 جبکہ صوبے میں 333 ہو گئی ہے۔