لاہور: (ویب ڈیسک) بھارت میں بڑھتے ہوئے کرونا وائرس کی تعداد کے بعد وزیراعظم نریندرا نے مودی نے ملک بھر کو 21 دن کے لیے لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کر دیا۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے ملک بھر کو 21 دن کے لیے لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 21 دن پر قابو نہ پایا گیا تو ہم 21 سال پیچھے چلے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام سے ہاتھ جوڑ کر گزارش کرتا ہوں کہ گھر میں رہیں اور گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ اس بیماری پر قابو پانے کے لیے عوام کی حمایت درکار ہے۔ مرکز اور ریاستی حکومتیں تیزی سے کام کر رہی ہیں تاکہ روز مرہ کی زندگی میں لوگوں کو پریشانی نہ ہوں۔
نریندرا مودی کا مزید کہنا تھا کہ تمام بنیادی سہولیات کی سپلائی جاری ہے، انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ غریبوں کے لیے بھی مشکل وقت ہے۔ وفاقی حکومت ریاستی حکومیتوں اور دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ غریبوں کی مدد کے لیے لوگ ہمارے ساتھ آ رہے ہیں۔ اس وبا سے مقابلہ کرنے کے لیے حکومت طبی سہولیات پر توجہ دے رہی ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ کروڑوں افراد کی زندگیوں کی خاطرایران پر معاشی پابندیوں کو معطل کیا جائے یااس میں نرمی لائی جائے۔
ترک میڈیا کے مطابق ایران میں کرونا وائرس کے باعث ایک چھ سالہ بچہ بھی زندگی کی بازی ہار گیا ہے، اس سے قبل ملک میں تین سال کا بچہ بھی مہلک وباء کے باعث زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 122 افراد چل بسے ہیں جبکہ ملک میں مرنے والوں کی تعداد 1934 ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے دوران چین میں7، امریکا میں 29، سپین میں 385، جرمنی میں 9، سوئٹزر لینڈ میں 2، جنوبی کوریا میں 9، ہالینڈ میں 63، آسٹریا میں 4، بلجیم میں 34، ناروے میں 2، پرتگال 7، سویڈن 9 مارے گئے۔
آسٹریلیا، پاکستان، سلوینیا، بحرین، سان مارینو، ہنگری، بوسنیا، البانیا، بنگلا دیش، پیراگوئے، کیبو وردے، میکسیکو، آئس لینڈ، رومانیہ، سعودی عرب، چیکیا، اسرائیل، ملائیشیا میں ایک ایک افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
24 گھنٹوں کے دوران ڈنمارک میں 8، ڈائمنڈ پرنسز، فلپائن اور یونان میں 2.2، انڈونیشیا میں 6، عراق میں 4 افراد زندگی کی بازی ہارگ ئے،
دوسری طرف افغانستان آنے والے 4 نیٹو کے فوجیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، فرانس میں فرانس میں مزید 2 ڈاکٹر ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد ہلاک ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔
اُدھر نائیجیریا کے صدر کے چیف آف سٹاف بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئے، قازقستان نے اشیائے خورو نوش کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے، قازقستان چینی، پیاز، آلو، گاجر وغیرہ 15 اپریل تک بر آمد نہیں کرے گا،
دریں اثناء سعودی عرب میں کرونا وائرس کے باعث پہلا مریض چل بسا ہے، مرنے والے کا تعلق افغانستان سے ہے جسکی عمر 51 برس ہے، متاثرہ مریض مدینہ میں واقع ہسپتال میں چل بسا۔
سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں نئے کرونا وائرس کے مزید 205 مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ایک افغان شہری کی کرونا سے ہلاکت ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے رجسٹر ہونے والے مریضوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ بیشتر مریض یا تو بیرون ملک سے آئے تھے جبکہ بعض میں یہ وائرس ان سے منتقل ہوا ہے جو پہلے سے اس موذی مرض میں مبتلا تھے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مملکت میں کرونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد767 ہوگئی ہے۔ کرونا کے نو مزید مریضوں کی صحتیابی کے بعد اب تک اس مرض سے صحت پانے والوں کی مجموعی تعداد 28 ہو چکی ہے۔
دریں اثناء آسٹریلیا نے جنازے اور شادی کی تقریبات میں شرکاء کی تعداد محدود کردی ہے،آسٹریلیا میں شادی کی تقریبات میں صرف 5 افراد موجود ہونگے، جنازے میں 10 سے زائد افراد شرکت نہیں کر سکیں گے، کھلی فضا میں منعقدہ تقریبات میں بھی صرف 10 افراد شرکت کر سکتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، امریکا عالمی وبا کا نیا مرکز بن سکتا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 85فیصد کیسز یورپ اور امریکا میں رپورٹ ہوئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا کے لئے مزید فیس ماسک اور وینٹی لیٹرز کا انتظام کرنا آسان نہیں ہیں، عالمی مارکیٹ بے قابو ہوچکی ہے اس وقت طبی ضروریات کا انتظام آسان نہیں ہے۔