نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں مسئلہ کوئی بھی ہو ذمہ دار مسلمانوں کو قرار دیا جاتا ہے، مودی کے دورمیں کورونا پھیلنے کی ذمہ داری بھی مسلمانوں پر ڈال دی گئی، گلی گلی، شہر شہر، انہیں نفرت کا نشانہ بنایا جانے لگا۔
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار ہو یا آرایس ایس سوچ کا حامل بھارتی میڈیا کسی بھی مسئلے کی ذمہ داری مسلمانوں پر ڈالنے میں ایک لمحےکی دیر نہیں لگاتے۔
کورونا کیسے پھیلا پوری دنیا میں جاری تحقیق کسی نتیجے تک نہ پہنچ سکی لیکن بھارت ساری ذمہ داری مسلمانوں پر ڈال کر انہیں نفرت کا نشانہ بنانےکا سلسلہ جاری ہے۔
دارالحکومت نئی دہلی میں ایک مسلمان نوجوان محبوب علی کو کورونا پھیلانے کی سازش میں شریک قرار دے کر گاؤں والوں نے تشدد کرکے قتل کردیا۔
کرناٹک میں ایک مچھیرے کو صرف اس لیے کام سے روک دیا گیا کیونکہ وہ مسلمان تھا۔ اترکھنڈ میں جاوید نامی مسلمان دکاندار کو اپنی دکان بند کرنے پر مجبور کر دیا گیا۔
شاستری نگر کے علاقے میں کسی بھی مسلمانے کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی، غلطی سے کوئی وہاں سے گزرنے کی کوشش کرے تو اس کی زندگی کی کوئی ضمانت نہیں۔
بنگلور میں ضرورت مندوں میں کھانا تقسیم کرنے پر ایک مسلمان نوجوان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، یہ چند مثالیں ہیں جبکہ بھارتی مسلمان اپنے ہی ملک میں کسی اور سیارے کی مخلوق بن کر رہ گئے ہیں جبکہ نفرت سے بھرا بھارت میڈیا مسلسل مسلمانوں کو کورونا پھیلانے کا ذمہ دار قرار دینے میں مصروف ہے۔