نیو یارک: (ویب ڈیسک) چین سے پھیلنے والے کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکتوں والے ممالک میں امریکا نے اٹلی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکا میں کورونا سے اموات کی تعداد 19 ہزار 424 ہوگئی ہے جبکہ اٹلی میں یہ تعداد 18 ہزار 849 ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہو گئی ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 5 ہزار کے قریب ہو گئی ہے جبکہ کل مریضوں کی تعداد 17 لاکھ سے زائد ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا کے تقریباً چار لاکھ مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
امریکا دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں ایک دن میں دو ہزار افراد کورونا سے زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ صرف نیویارک میں اموات کی تعداد آٹھ ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
امریکا میں حکام کے مطابق لاوارث لاشوں اور جن کے عزیز و اقارب ان کی تدفین کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے کو نیو یارک کے ہارٹ آئی لینڈ میں دفنایا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے 150 برس پرانی جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ معیشت کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ ان کی زندگی میں کیا جانے والا مشکل ترین فیصلہ ہوگا۔
اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں فیصلہ کرنے جا رہا ہوں اور خدا سے امید ہے کہ یہ درست فیصلہ ہوگا۔ لیکن میں بلا جھجھک کہوں گا کہ یہ سب سے بڑا فیصلہ ہوگا جو میں نے اپنی زندگی میں کیا۔
دوسری طرف اٹلی میں وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 18 ہزار 849 ہوگئی ہے جبکہ 30 ہزار 455 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔ سپین میں 16 ہزار 353 افراد ہلاک جبکہ 59 ہزار 109 افراد صحتیاب ہوئے۔
فرانس میں اب تک 13 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 24 ہزار ہو گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ فرانس میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹریفک حادثات میں میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔
دوسری جانب برطانیہ کے ہسپتالوں میں کورونا سے مزید 917 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس سے ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار کے قریب پہنچ گئی۔
برطانوی وزارت صحت کے مطابق ملک میں وائرس کے مزید 5 ہزار 234 کیسز کی تصدیق کے بعد مریضوں کی کل تعداد 78 ہزار 991 ہو چکی ہے۔
برطانیہ میں وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا کی روک تھام کے لیے 23 مارچ کو لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔
کورونا وائرس سے ایران میں چار ہزار 357، بیلجیئم میں تین ہزار 346، چین میں تین ہزار 219، ہالینڈ میں دو ہزار 643، ترکی میں ایک ہزار چھ، سوئٹرزرلینڈ میں ایک ہزار تین، جرمنی میں دو ہزار 736، برازیل میں ایک ہزار 74، سویڈن میں 887، کینیڈا میں 570، انڈیا میں 249، جنوبی کوریا میں 211، روس میں 106، اسرائیل میں 96 جبکہ پاکستان میں 78 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے خبر دار کیا ہے کہ کورونا کا مقابلہ کرنے والے ملکوں کی طرف سے لوگوں کی نقل وحرکت پر وقت سے پہلے پابندی ہٹانا مہلک اقدام ہو سکتا ہے۔
جنیوا میں ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈبلیو ایچ او کےسربراہ کا کہنا تھا کہ ان ممالک کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں جہاں لاک ڈاون بتدریج ختم کیا جا سکتا ہے لیکن اس میں جلد بازی خطرناک ہوگی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ معیشت کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ ان کی زندگی میں کیا جانے والا مشکل ترین فیصلہ ہوگا۔
اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں فیصلہ کرنے جا رہا ہوں اور خدا سے امید ہے کہ یہ درست فیصلہ ہوگا۔ لیکن میں بلا جھجھک کہوں گا کہ یہ سب سے بڑا فیصلہ ہوگا جو میں نے اپنی زندگی میں کیا۔ یہ فیصلہ دونوں سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ہوگا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ منگل کو اس حوالے سے نئی ٹاسک فورس کے ارکان کا اعلان کریں گے۔ ان کے مطابق اس گروپ میں بڑے ڈاکٹر اور کاروباری افراد شامل ہوں گے جبکہ ریاستوں کے گورنرز بھی اس کا ممکنہ حصہ ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ امریکا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں دو ہزار 108 افراد ہلاک ہوئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دنیا میں کورونا کے مصدقہ متاثرین کی تعداد 17 لاکھ کے لگ بھگ ہے جبکہ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سینٹر کے مطابق امریکہ میں متاثرین کی تعداد پانچ لاکھ سے تجاور کر گئی ہے۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا کے بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن ہے۔ معروف اور تاریخی شہروں سے لے کر مصروف ترین سڑکوں اور چوراہوں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔
امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کےاعداد و شمار کے مطابق اب تک تین لاکھ 74 ہزار سے زائد صحت یا ب ہوچکے۔
چین میں سب سے زیادہ 77 ہزار سے زائد افراد صحت یا ب ہوئے ہیں۔ سپین میں 55 ہزار، جرمنی میں 53 ہزار، اٹلی میں 30 ہزار جبکہ امریکہ میں صحت یا ب ہونے والوں کی تعداد 27 ہزار سے زائد ہے۔
امریکہ کے بعد سپین میں کورونا کےسب سے زیادہ کیسز دیکھنے میں آئے ہیں، جہاں ایک لاکھ 57 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہیں۔
کورونا سے اب تک سب سے زیادہ اموات اٹلی میں ہوئی ہیں۔ اس کے بعد امریکہ کا نمبر ہے جبکہ سپین تیسرے اور فرانس چوتھے نمبر پر ہے۔
صرف نیویارک سٹی میں مرنے والوں کی تعداد پانچ ہزار آٹھ سوسے بڑھ چکی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکی یونیورسٹی جان ہاپکنز کے ڈیٹا سینٹر کے مطابق فرانس میں کورونا متاثرین کی تعداد 125,930، جرمنی میں 119,624، اٹلی میں147,577، برطانیہ میں 74,605، چین میں 82,941 اورایران میں68,192 ہے۔