نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی سیکرٹری دفاع اجے کمار کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں جس کے بعد ڈیفنس اسٹیبلشمنٹ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔جبکہ بھارت کے وباء سے متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے سب سے زیادہ متاثرہ یورپی ممالک اٹلی، برطانیہ اور سپین کو جلد ہی پیچھے چھوڑ جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں یہ تشویشناک پیشرفت ایسے وقت ہے جب بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے اور دونوں ممالک مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہفتہ کو اعلی کمانڈروں کی سطح پر بات چیت کرنے والے ہیں۔
وزارت دفاع کے ترجمان نے گوکہ اس حوالے سے کچھ بھی کہنے سے فی الحال انکار کردیا ہے تاہم یہاں سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیفنس سیکرٹری اجے کمار کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کے بعد وزارت دفاع کے دفتر جنوبی بلاک میں صدمے کی لہر دوڑ گئی اور بدھ کے روز وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نیز دیگر اعلی فوجی اورسویلین افسران دفاترنہیں گئے۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق اوتھ بلاک کو انفیکشن سے پاک کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات شروع کردیے گئے ہیں اور پتہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ڈیفنس سیکرٹری اس دوران کن کن لوگوں کے رابطے میں آئے تھے۔ پچھلے چند دنوں کے دوران تقریباً 30 افراد ڈیفنس سکریٹری کے رابطے میں آئے تھے ان سب کی فہرست تیار کرلی گئی ہے اور انہیں خود ساختہ قرنطینہ میں چلے جانے کے لیے کہا گیا ہے۔
ادھر وزیر دفاع کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ راج ناتھ سنگھ بدھ کے روز دفتر نہیں آئے تاہم یہ بھی کہا کہ وہ اپنی سرکاری رہائش گاہ پر رنطینہ میں نہیں ہیں
کورونا وائرس کے عالمی سطح پر پھیلنے کی رفتار سے متعلق پیش گوئی کرنے والے ادارے چین کی لانزہو یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جون کے وسط سے ہر دن نئے کیسز کی تعداد 15000 سے زیادہ ہوتی جائے گی۔
محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھارت میں دو جون کیلئے 9291 نئے کیسز کی پیشگوئی کی تھی جو درست ثابت ہوئی۔ اگلے چار دنوں تک بالترتیب 9676، 10078، 10936 اور 10936 نئے کیسز کی پیش گوئی کی ہے۔ 15جون تک بھارت میں کووڈ 19 کے ہر روز 15000سے زائد نئے کیسز دیکھنے کو ملیں گے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے سب سے زیادہ متاثرہ تین یورپی ممالک اٹلی، برطانیہ اور سپین کو جلد ہی پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ بھارت میں متاثرین کی تعد اد دو لاکھ 17ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے اور مریضوں کے دوگنا ہونے کی رفتارکے لحاظ سے یہ برازیل کے برابر پہنچ گیا ہے۔
البتہ بھارت میں ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد پر سوالات بھی اٹھائے جارہے ہیں۔ وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں کووڈ انیس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد اس وقت چھ ہزار 88 ہے۔
دریں اثنا بھارت میں پچھلے 24 گھنٹے میں کورونا کے نو ہزار 304 نئے کیسز سامنے آئے جو ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز کا نیا ریکارڈ ہے۔
بھارت میں وبائی امراض کی تحقیق کے ادارے سینٹر فار سیلولر اینڈمالیکیولر بایولوجی نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس نومبر 2019 میں ہی چین سے بھارت پہنچ چکا تھا۔ ایم آر سی اے نامی سائنسی تکنیک کی بنیاد پر مبنی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس بھارت میں 26 نومبر اور 25 دسمبر 2019 کے درمیان کسی وقت بھارت پہنچا تھا۔