نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی فوجی اہلکار مائیکل وائٹ کی رہائی کے ردعمل میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کا شکریہ ادا کردیا۔
ایران کی جانب سے امریکی فوجی اہلکار مائیکل وائٹ کی رہائی پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران حکومت کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں بات چیت کی بھی ڈھکے چھپے الفاظ میں پیش گوئی کردی۔
امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران کی جانب سے یہ عمل بتاتا ہے کہ ڈیل ممکن ہے، ایرانی قید سے رہا پانے والے امریکی فوجی مائیکل وائٹ سے فون پر بات چیت ہوئی ہے۔
...to the UNITED STATES! We have now brought more than 40 American hostages and detainees back home since I took office. Thank you to Iran, it shows a deal is possible!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 4, 2020
انہوں نے بتایا کہ رہائی کے بعد مائیکل وائٹ زیورخ میں ہیں، جلد امریکا پہنچیں گے، میرے دورصدارت میں بیرون ملک قید 40امریکی وطن لائے گئے۔ ایران کے اس اقدام کو عالمی تجزیہ کاروں نے بھی سراہا ہے۔
خیال رہے کہ مائیکل وائٹ کو 2 سال پہلے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنی ایرانی دوست سے ملنے ایران پہنچا تھا۔ اس پر سوشل میڈیا پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی توہین کا الزام تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا نے بھی ایرانی سائنسدان کو رہا کیا تھا اور ممکنہ طور پر کہا جارہا ہے کہ یہ رہائی امریکی اقدام کے ردعمل میں ہی سامنے آئی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی نیوی اہلکار مائیکل وائٹ دو سال سے ایرانی قید میں تھا جب کہ ایرانی سائنسدان سائرس اصغری چار سال سے امریکی قید میں تھا
غیر ملکی ایجنسی کے مطابق مائیکل وائٹ پچھلے کچھ عرصے سے کورونا کے مرض کا شکار ہو کر ایران میں زیر علاج تھا۔
ایرانی سائنسدان کو اوہائیو کے تعلیمی دورے کے دوران امریکی راز چرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، ایرانی سائنسدان پچھلے سال امریکی عدالت سے بری ہونے کے باوجود امیگریشن حکام کی تحویل میں تھا۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ کسی خاص قیدی کا انتخاب ضروری نہیں، تمام قیدیوں کی رہائی ممکن ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایرانی قیدی رہا کیے جائیں تو امریکی قیدی بھی اپنے گھر لوٹ سکتے ہیں۔