منسک: (دنیا نیوز) بیلاروس میں متنازع صدارتی انتخابات کے بعد ہونے والے مظاہروں میں دو افراد ہلاک ہو چکے ہیں، دھاندلی کا الزام لگانے والی اپوزیشن رہنما ملک چھوڑ کر چلی گئیں۔
بیلاروس میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے دوران اب تک کئی افراد زخمی اور 2 جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اپوزیشن رہنما سویتلانا پڑوسی ملک لیتھوینیا چلی گئیں جس کی وجہ حکومت کے ساتھ ڈیل بتائی گئی ہے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں سویتلانا کا کہنا تھا کہ انھیں اپنے بچوں کی خاطر ملک چھوڑنے کا مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔
یورپی یونین کے مطابق یہ انتخابات نہ ہی آزادانہ اور نہ ہی منصفانہ تھے، انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد پورے ملک میں مظاہرے شروع ہو گئے تھے، اب تک 3 ہزار سے زائد سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔