انقرہ: (ویب ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکرون کو سخت تنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے دین کی تنظیم نو کی بات کرنے والے میکرون کا ملک خود بحران کا شکار ہے، نوآبادیاتی سوچ ترک کردو۔
رجب طیب اردوان کا یہ اہم بیان گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کے اقدامات کے جواب میں سامنے آیا تھا۔ میکرون نے اپنے بیان میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرانس کے 60 لاکھ مسلمان اپنا الگ معاشرہ تشکیل دینا چاہتے ہیں۔ انہیں روکنے کے لیے سخت قوانین وضع کیے جانے چاہیں۔
پیرس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میکرون نے فرانسیسی مسلمانوں کو علیحدگی پسند قرار دے دیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنا چار نکاتی ایجنڈا بھی پیش کیا جس کے تحت غیر ملکی اماموں اور مساجد کی فنڈنگ کے ساتھ ساتھ گھر پر تعلیم و تربیت پر بھی پابندی لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی صدر نے مسلمانوں کو دیوار سے لگانے کا پلان پیش کر دیا
فرانسیسی مسلمانوں نے میکرون کے پلان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن قرار دیا ہے۔ نیا قانون پاس ہونے کی صورت میں مسلمان خواتین گھر سے باہر حجاب نہیں لے سکیں گی جبکہ کئی دیگر مذہبی عقائد پر بھی قدغن لگ جائے گی۔
اس کے جواب میں ترک صدر اردوان نے میکرون کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آج متعدد مغربی ممالک میں نسل پرستی اور اسلام دشمنی کی حکومتیں بھی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ نسل پرستی اور اسلام دشمنی کا مقابلہ کرنے کے بجائے یہ سب سے بڑی برائی اپنے معاشرے کے ساتھ کر رہے ہیں۔ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے عمل کو یورپی سیاستدان اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عثمانی دور زندہ ہو گا، مقبوضہ بیت المقدس ہمارا شہر ہے: رجب طیب اردوان
ان کا کہنا تھا کہ صدر میکرون کے بیانات کھلم کھلا اشتعال انگیزی ہیں۔ ہم ان سے کسی ذمہ دار سرکاری شخصیت کے طور پر کام کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔