لاہور: (ویب ڈیسک) افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار پیر کو پاکستان آئیں گے۔
خیال رہے کہ یہ دورہ ایک ایسا وقت میں ہو رہا ہے جب افغانستان میں امن کے لیے حکومت اور طالبان مذاکرات میں مصروف ہیں اور ساتھ ساتھ لڑائی بھی جاری ہے، امریکا وقت سے پہلے اپنی فوج کو افغانستان سے نکالنا چاہتا ہے جس کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار واضح اعلان کر چکے ہیں کہ ہم اپنی فوج کوامریکا واپس بلا لیں گے۔
افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں لکھا کہ حزب اسلامی کے سربراہ اور افغانستان کے سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار تین روزہ دورے پر پیر کو پاکستان پہنچیں گے، ان کا یہ دورہ 19 سے 21 اکتوبر تک ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان امن عمل میں کردار ادا کرنے پر پاکستان کے مشکور ہیں: عبد اللہ عبد اللہ
محمد صادق نے اپنے ٹویٹر پر مزید لکھا کہ دورہ پاکستان کے دوران حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، صدر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی اور قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر سے ملاقات کریں گے۔
HE Gulbuddin Hekmatyar, Former PM and Head of Hizb-e-Islami Afghanistan will visit Pakistan on 19-21 Oct. He will meet the Foreign Minister and call on the President, Prime Minister, Chairman Senate and Speaker NA. He will also address a think tank and meet senior journalists.
— Mohammad Sadiq (@AmbassadorSadiq) October 17, 2020
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ گلبدین حکمت یار اپنے دورے کے دوران تھنک ٹینک سے خطاب اور سینئر صحافیوں سے ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں امن، پاکستان کی سیاسی، عسکری قیادت ایک صفحے پر ہے:عبد اللہ عبد اللہ
یاد رہے کہ اس سے قبل افغان قومی مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبد اللہ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں تھیں۔