واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ مراکش حالیہ دنوں میں اسرائیل کو تسلیم کرنے والا چوتھا عرب ملک بن گیا ہے۔
امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ اسرائیل اور مراکش کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے جو مشرق وسطیٰ میں قیام امن میں ایک اہم پیشرفت ہے۔
Another HISTORIC breakthrough today! Our two GREAT friends Israel and the Kingdom of Morocco have agreed to full diplomatic relations – a massive breakthrough for peace in the Middle East!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 10, 2020
ٹرمپ کے مطابق واشنگٹن نے بدلے میں مغربی صحرائے صحارا پر مراکش کی خودمختاری کو تسلیم کر لیا ہے۔
Morocco recognized the United States in 1777. It is thus fitting we recognize their sovereignty over the Western Sahara.
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 10, 2020
Today, I signed a proclamation recognizing Moroccan sovereignty over the Western Sahara. Morocco s serious, credible, and realistic autonomy proposal is the ONLY basis for a just and lasting solution for enduring peace and prosperity!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 10, 2020
دوسری جانب ٹرمپ کے مشیر اور داماد جیرڈ کشنر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات اب ناگزیر ہوگئے ہیں، تاہم اس میں وقت لگے گا۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات نے رواں برس اگست میں اسرائیل سے تعلقات قائم کیے تھے اور دہائیوں سے جاری عرب ممالک کی پالیسیوں کے برعکس اپنا فیصلہ سنایا تھا جبکہ فلسطینیوں سمیت دیگر مسلم ممالک اور اداروں کی جانب سے شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے اگست میں اعلان کیا تھا کہ وہ تعلقات کو معمول پر لائیں گے جبکہ حکومتی سطح پر بینکنگ، کاروباری معاہدوں کے ذریعے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کے خلاف طویل مدت سے جاری بائیکاٹ کو ختم کریں گے۔
بعدازاں قریبی ملک بحرین نے بھی 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے یو اے ای کے ساتھ مل کر معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
متحدہ عرب امارات اور بحرین وہ تیسرے اور چوتھے عرب ممالک ہیں جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہیں جبکہ مصر اور اردن بالترتیب 1979 اور 1994 میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدات پر دستخط کرچکے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے11 ستمبر کو اسرائیل اور بحرین کے درمیان امن معاہدے کا اعلان کیا تھا اور بحرین نے متحدہ عرب امارات کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
امریکی صدر نے اسے تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل اور بحرین صحیح معنوں میں سفارتی اور تجارتی تعلقات قائم کر رہے ہیں۔
انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سفارتخانوں اور سفارتکاروں کا تبادلہ کریں گے، دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کا آغاز ہو گا اور تعلیم، صحت، کاروبار، ٹیکنالوجی، سیکیورٹی اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا آغاز کریں گے۔