برلن: (دنیا نیوز) جرمنی میں کورونا وائرس کی تیسری لہر نے سر اٹھا لیا ہے۔ حکومت نے مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے کے باعث جرمنی بھر میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیل کے مطابق جرمنی میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کا آغاز ہو گیا ہے۔ صورتحال میں کشیدگی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ مریضوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہونے سے ہسپتال بھر چکے ہیں۔ جرمنی بھر میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ 16 دسمبر سے تمام کاروباری اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
برلن میں منعقد ہونے والی زوم میٹنگ میں 16 ریاستوں کے عہدیداروں نے شرکت کی جس کے بعد جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جرمنی بھر میں 16 دسمبر سے 10 جنوری تک سخت ترین لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا۔
انجیلا مرکل اور صحت عامہ سے متعلقہ افراد نے کہا کہ ملک میں نافذ جزوی لاک ڈاؤن کورونا وائرس کی وبا کو قابو کرنے میں ناکام رہا ہے، اس لیے اب سخت فیصلے کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سخت لاک ڈاؤن کا فیصلہ جرمن اداروں اور صحت کے نظام پر پڑنے والے اضافے کو کم کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔ جرمنی کے مختلف صوبوں میں کورونا وبا کے مریضوں میں کمی یا وائرس کا پھیلاؤ کی روک تھام کی صورت میں لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو دے دیا گیا ہے۔
انجیلا مرکل نے عوام پر زور دیا کہ وہ حفاظتی اقدامات پر عمل کریں اور وباء کے خاتمے کیلئے حکومت سے تعاون کریں۔