گلاسگو: (دنیا نیوز) سکاٹ لینڈ بھر میں کورونا وبا کی دوسری لہر نے پھر شدت اختیار کر لی ہے۔ حکومتی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر پولیس نے 2 ہزار شہریوں کو جرمانے کیے اور 279 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹریجن نے عوام سے درخواست کی ہے کہ کرسمس کے موقع پر اپنے گھروں میں رہیں اور پارٹیوں سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں شدت آنے پر کرسمس کے موقع پر دی جانے والی نرمی کو ختم کر دیا گیا ہے۔
سکاٹ لینڈ کی 11 کونسلز میں ابھی تک تیسرے درجے کی پابندیاں نافذ ہیں۔ شہریوں کو گھروں میں ملنے کی اجازت نہیں ہے۔ سکاٹش حکومت نے پولیس کو مکمل اختیارات بھی دیے ہیں۔
گلاسگو میں گھر پر پارٹی کو پولیس نے روک دیا جبکہ 10 افراد کو وارننگ جاری کر دی۔ ڈپٹی چیف کانسٹیبل ملکولم گراہم نے کہا ہے کہ گھروں میں پارٹی کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے، اس سے کورونا وبا تیزی سے پھیل رہا ہے۔
سکاٹ لینڈ بھر میں پولیس نے 2 ہزار افراد کو جرمانے کیے اور 279 افراد کو گرفتار کیا۔ سکاٹش محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 6 ہزار 66 افراد کے ٹیسٹ ہوئے جن میں سے 689 افراد کی رپورٹس مثبت آئیں۔
کوروناوائرس کی وجہ سے ایک روز میں 38 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جبکہ سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹریجن جلد ہی کرسمس سے قبل قوانین میں تبدیلیوں کا اعلان کریں گی۔