تہران: (ویب ڈیسک) ایرانی حکام نے کہا ہے کہ وہ نا تو کسی جنوبی کوریائی بحری جہاز کو قبضے میں لے کر اسے استعمال کر رہے ہیں اور نہ ہی اس کے عملے کو یرغمال بنایا گیا ہے۔
ایرانی حکام نے جنوبی کوریا کے اس آئل ٹینکر کو گزشتہ روز آبنائے ہرمز کے علاقے سے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ ناقدین کے مطابق اس کا مقصد بظاہر وہ 7 بلین ڈالر چھڑوانا تھا جو جنوبی کوریائی حکومت نے امریکی پابندیوں کی وجہ سے منجمد کر رکھے ہیں۔
ایران نے ابھی تک کھل کر ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ تاہم کئی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ تہران نے ایسا سیئول پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیا ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اس آئل ٹینکر کو ماحولیاتی وجوہات کی بنا پر قبضے میں لیا گیا تھا۔ اس بحری جہاز کا بیس رکنی عملہ بھی ایرانی حکام کی تحویل میں ہے۔