نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ چک شومر نے خبردار کیا ہے کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی 20 جنوری کو ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں ہنگامہ آرائی کا خدشہ ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ چک شومر نے کہا ہے کہ انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے سے ہفتے کو بات کی ہے اور ان پر زور دیا کہ وہ بغاوت پسندوں کا تعاقب کریں جنہوں نے گزشتہ ہفتے کانگریس کی عمارت پر حملہ کیا تھا اور اس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر بھی جان بھی گئی۔
چک شومر نے کہا ہے کہ انہوں نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو کہا ہے کہ وہ ممکنہ حملوں کی بیخ کنی بھی کریں۔
سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ کے حامیوں نے چھ جنوری کو کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر حملہ کر کے وہاں توڑ پھوڑ کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے حامی آپے سے باہر، امریکی پارلیمنٹ پر دھاوا، ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ
عمارت پر ہجوم کے حملے کے وقت وہاں نو منتخب صدر جو بائیڈن کی انتخابات میں کامیابی کی توثیق کا عمل جاری تھا۔ پرتشدد مظاہرین کے حملے کے بعد ایوان کی کارروائی کئی گھنٹوں تک تعطل کا شکار رہی۔
چک شومر کا کہنا ہے کہ انتہا پسندوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی کے خطرات اب تک موجود ہیں اور آئندہ چند ہفتے امریکہ کی جمہوریت کے لیے مشکل ہیں۔
اسی طرح واشنگٹن کی میئر موریل باؤزر کی جانب سے ہفتے کو لکھے گئے ایک خط میں قائم مقام ہوم لینڈ سیکیورٹی چیف چڈ وولف کو کہا گیا ہے کہ وہ پیر سے نافذ العمل سخت سیکیورٹی ہدایات میں 24 جنوری تک توسیع کر دیں۔
میئر نے مزید کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ وفاقی محکمۂ داخلہ نو منتخب صدر کی حلف برداری کے عرصے کے دوران عوامی اجتماع کے لیے اجازت ناموں کی درخواستوں کو بھی مسترد کر دے۔
یہ بھی پڑھیں: کیپٹل ہل ہنگاموں میں ہلاک پولیس اہلکار کی آخری رسومات ادا، امریکی پرچم سرنگوں
ریاست میزوری سے منتخب سینیٹر روئے بلنٹ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب کے معاملات دیکھ رہے ہیں۔ اُن کے بقول کرونا وائرس کی پابندیوں کے باعث حلف برداری کی تقریب میں محدود افراد کو ہی آنے کی اجازت ہو گی۔
امریکی سیکریٹ سروس حلف برداری کی تقریب میں سیکیورٹی کی فراہمی کی ذمہ دار ہے۔
سیکریٹ سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 20 جنوری کو ہونے والی تقریب کو محفوظ بنانے اور ہنگامہ آرائی کے خدشے کو دیکھتے ہوئے بھرپور تیاری کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ وہ نومنتخب صدر جو بائیڈن نے حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس میں ٹرمپ کو ہٹانے کے لئے دو قرار دادیں پیش
امریکہ کی جدید تاریخ میں ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہوں گے جو اپنے جانشین کی حلف برداری میں شرکت نہیں کریں گے۔
جو بائیڈن کی حلف برداری میں نائب صدر مائیک پینس اور سابق صدور جارج ڈبلیو بش اور براک اوباما کی شرکت متوقع ہے۔