انقرہ: (ویب ڈیسک) ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے 21 ویں صدی کو ایشیاء کی صدی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سیاسی اور دفاعی تعلقات روز بروز مضبوط ہو رہے ہیں۔
ترکی کے فارن اکنامک ریلیشنز بورڈ سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ 21 ویں ایشیا کی صدی ہے۔ براعظم ایشیا کے ممالک کے درمیان سٹریٹجک تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
میولود چاوش اولو نے کہا کہ 19 ویں صدی یورپ اور 20 ویں صدی امریکا کی تھی۔ آج دنیا کے تمام واقعات اور حالات اس بات کا تقاضا کر رہے ہیں کہ ایشیا کو اس صدی میں اپنے اہداف حاصل کرنا ہوں گے۔ ایشیائی ممالک اور ترکی کے درمیان تجارتی حجم بڑھانا وقت کا اہم تقاضا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ترکی کو سرحدی معاملے پر مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے: ایئر چیف
انہوں نے کہا کہ بریگزٹ کے بعد کئی یورپی ممالک نے ایشیائی ممالک کے ساتھ نئے تجارتی معاہدے کئے ہیں۔ ان میں سب سے اہم معاہدہ برطانیہ اور ترکی کے درمیان طے پانے والے فری ٹریڈ ایگریمنٹ ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی نے 2019 میں "ایشیا اے نیو” کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا تھا جس کا مقصد ترکی اور ایشیائی ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دینا اور اسٹریٹجک تعاون کو مستحکم بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران ترکی نے ایشیا کے 33 ممالک کو طبی آلات فراہم کئے اور ان کی ہر ممکن مدد کی۔ ترکی نے چین اور جاپان سے کورونا وائرس ویکسین کی خریداری کے معاہدے کئے۔ آج ترکی کے ایشیا کے ساتھ تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ترقی کیلئے دہشتگردی کے ناسور کو مکمل شکست دینا ناگزیر ہے: ترک وزیر خارجہ
پاکستان سے متعلق بات کرتے ہوئے میولود چاوش اولو نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مضبوط سیاسی تعلقات ہیں، جبکہ اسلام آباد کے ساتھ دفاعی تعلقات بھی روز بروز مضبوط ہو رہے ہیں۔ 100 سے زائد ترکش کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہے ہیں۔