امریکا کا صوبہ ننگرہار میں ڈرون حملہ، کابل ایئرپورٹ حملے کا ماسٹر مائنڈ مارا گیا

Published On 28 August,2021 08:36 am

کابل: (دنیا نیوز) امریکا کی افغانستان میں داعش خراسان کے خلاف کارروائی میں کابل ایئرپورٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ مارا گیا جبکہ امریکی سفارت خانے نے اپنے شہریوں کو کابل ایئرپورٹ کے گیٹس سے دور رہنے کی ہدایت کر دی۔

 امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق ننگر ہار کے علاقے میں کئے گئے حملے میں مطلوب دہشتگرد مارا گیا، داعش کے دہشتگرد کو گاڑی میں نشانہ بنایا گیا، حملے میں اس کے دیگر ساتھی بھی ہلاک ہوگئے۔

کابل ایئرپورٹ کے کنٹرول کی صورتحال بھی واضح نہ ہوسکی۔ ہوائی اڈے پر کنٹرول کے متضاد دعوے سامنے آگئے۔ ترجمان طالبان کے مطابق کابل ایئر پورٹ کے تین اہم حصوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی فورسز کے پاس ایئر پورٹ کا بہت چھوٹا حصہ رہ گیا۔

پینٹاگون کی جانب سے دعوے کی تردید کی گئی ہے۔ ترجمان پینٹاگون کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ آپریشنز کا کنٹرول امریکا کے پاس ہے، طالبان کے پاس کسی گیٹ کا چارج نہیں ہے۔

ترجمان امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بہت سے ممالک کابل ایئرپورٹ پر طالبان کے ساتھ کام جاری رکھنا چاہتے ہیں، طالبان چاہتے ہیں 31 اگست کے بعد ایئرپورٹ پر کام معمول کے مطابق ہو، طالبان نے اس سلسلے میں ہم سے بات کی ہے، افغانستان میں سفارتی موجودگی کیلئے اتحادیوں سے مشاورت کر رہے ہیں۔

امریکا کی جانب سے افغان عوام کیلئے امداد کا سلسلہ بھی جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امداد طالبان تک نہیں پہنچنے دیں گے، افغانستان میں فنڈز کا استعمال براہ راست امریکا کے ہاتھ میں ہو گا۔

وائٹ ہاؤس نے طالبان حکومت کے فوری تسلیم کا امکان بھی مسترد کر دیا ہے۔ ترجمان جین ساکی کے مطابق امریکا اور اتحادیوں کو طالبان حکومت تسلیم کرنے کی کوئی جلدی نہیں، شہریوں کے انخلا کیلئے امریکا اپنے سابق دشمن سے قریبی رابطے میں ہے۔

 

Advertisement