غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد داعش کے حملے ختم ہوجائینگے: افغان طالبان

Published On 30 August,2021 06:44 pm

کابل: (ویب ڈیسک) افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ غیر ملکی افواج کے ملک سے نکل جانے کے بعد داعش کے حملے ختم ہو جائیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ جمعرات کو کابل ہوائی اڈے کے باہر داعش کی جانب سے ایک تباہ کن خودکش بم حملے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے جو ملک سے نکلنے کے کوشش میں تھے اور ان کے ساتھ 13 امریکی فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ داعش حملوں کیخلاف کریک ڈاؤن کریں گے، ہم امید کرتے ہیں کہ وہ افغان جو کہ داعش سے متاثر ہیں، وہ غیر ملکیوں کی غیر موجودگی میں اسلامی حکومت کی تشکیل دیکھ کر اپنی کارروائیاں ترک کردیں گے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ جنگ کی صورت حال پیدا کرتے ہیں اور اپنی کارروائیاں جاری رکھتے ہیں تو ہم ان سے نمٹیں گے۔

افغان طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی نئی تصویر منظر عام پر آ گئی

افغان طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی نئی تصویر منظر عام پر آئی ہے، یہ تصویر صوبہ قندھار کی لائبریری میں لی گئی ہے۔

عرب میڈیا الجزیرہ کے افغانستان میں نامہ نگار حمید شاہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر ٔنٹ سے تصویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ تصویر افغان صوبہ قندھار کی ایک لائبریری میں بیٹھے افغان طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخونزادہ کی ہے۔

الجزیرہ کے نمائندہ خصوصی کے مطابق یہ تصویر ایک ہفتے قبل قندھار میں لی گئی تھی جہاں امیر طالبان حکومت سازی کے سلسلے میں مشاورت میں مصروف ہیں۔

تصویر میں امیر طالبان ہیبت اللہ اخون زادہ نہایت خوشگوار موڈ میں دکھائی دے رہے ہیں اور قریب ہی قہوہ کی پیالی بھی رکھی ہے۔ تصویر سے گمان ہوتا ہے کہ امیر طالبان اپنے رفقا کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں۔

کابل میں امریکی ڈرون حملے غیر قانونی ہیں: طالبان

طالبان نے امریکی افواج پر الزام عائد کیا ہے کہ افغان سرزمین پر ان کا ڈرون حملہ غیر قانونی ہے۔

مگر چینی میڈیا کو ایک انٹرویو میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکی حکام کی جانب سے کسی خطرے کے بارے میں طالبان کو آگاہ کیا جانا چاہیے تھا۔ انھوں نے اس عمل کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔

ڈرون حملے کے متاثرین کے خاندان والوں نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اس میں 6 بچوں سمیت 10 شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔

دریں اثنا امریکی فوج نے کہا ہے کہ وہ ڈرون حملے میں افغان شہریوں کی ہلاکت پر تحقیقات کر رہے ہیں۔

طالبان نے مذہبی امور پر اشرف غنی کے سابق مشیر کو گرفتار کر لیا
طالبان نے مذہبی امور پر افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کے مشیر کو گرفتار کر لیا ہے۔

مولوی محمد سردار زدران افغانستان میں قومی کونسل برائے مذہبی امور کے سابق سربراہ تھے۔ یہ ملک میں مذہبی امور کے حوالے سے سب سے بڑا ادارہ تھا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  ان کے بیٹے نے کہا ہے کہ انھیں طالبان نے خوست صوبے میں حراست میں لے لیا ہے۔ ایک تصویر جاری کی گئی ہے جس میں سردار زدران کی آنکھوں پر پٹی دیکھی جاسکتی ہے۔

خیال ہے کہ ملک میں ان کا اثر و رسوخ ہے اور گرفتار ہونے والے اشرف غنی کے سابق مشیر نے طالبان کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا تھا۔

15 دنوں میں ایک لاکھ 90 ہزار افراد افغانستان چھوڑ چکے 
افغانستان سے اب تک 15 دنوں میں ایک لاکھ 90 ہزار افراد ملک چھوڑ چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق اب تک ایک لاکھ 14 ہزار افراد کو کابل سے نکالا جا چکا ہے، نکالے گئے افراد میں سے 5 ہزار 4 سو امریکی شہری جبکہ باقی تمام افغان شہری ہیں۔

برطانیہ نے 15 ہزار افرد کو ملک سے باہر نکالا ہے، ایک سو سے ڈیڑھ سو کے قریب برطانوی شہری انخلا کے دوران پروازیں حاصل نہیں کر سکے۔

اٹلی نے 5 ہزار 11 افراد کو نکالا ہے، جرمنی نے 5 ہزار 347 افراد کا انخلا ممکن بنایا۔ آسٹریلیا نے 4 ہزار ایک سو افراد کو کابل سے نکالا۔

امریکی فوجیوں کا انخلا آخری مرحلے میں

امریکی فوجیوں کا انخلا اپنے آخری مرحلے میں ہے۔ صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے تمام امریکی افواج کے انخلا کے لیے منگل کی ڈیڈ لائن مقرر کررکھی ہے۔ یہ امریکی تاریخ کا طویل ترین فوجی تنازع ہے جو 11 ستمبر کے حملوں کے جواب میں شروع ہوا تھا۔

افغانستان میں بڑا انسانی بحران جنم لے رہا ہے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین کا کہنا ہے کہ کابل سے جیسے ہی لوگوں کے انخلا کا عمل آئندہ کچھ دنوں میں ختم ہو جائے گا، افغانستان اور اس کے تین کروڑ 90 لاکھ افراد کے لیے بڑے پیمانے پر بحران کا آغاز ہوگا۔

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلپانو گرانڈی نے بیان میں سرحدیں کھلی رکھنے اور مزید ممالک کو ایران اور پاکستان (جو پہلے سے 2.2 ملین افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں) کے ساتھ مل کر انسانیت کے لیے اس فلاحی ذمہ داری میں اپنا کردار ادا کرنے کا کہا ہے۔

فلپانو گرانڈی کا کہنا تھا کہ کابل سے ہوائی جہاز کے ذریعے انخلا کا عمل کچھ دنوں میں ہی ختم ہو جائے گا اور یہ المیہ جو ظاہر ہوا ہے بعد میں نہیں دیکھا جا سکے گا تاہم کروڑوں افغان شہریوں کو روزانہ کی بنیاد پر اس کا سامنا کرنا ہوگا۔ ہم اس سے منہ نہیں پھیر سکتے۔ ایک بڑا انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔ 

پڑوسی ممالک افغانستان کی مالی مدد کریں: یورپی یونین

دوسری طرف یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو چاہیے کہ وہ افغانستان کے پڑوسی ممالک کو مالی مدد فراہم کرے تاکہ وہ طالبان سے فرار ہونے والے مہاجرین کو سنبھال سکیں۔

جوزپ بوریل نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ ہمیں افغانستان سے متعلق مسائل کے حل کے لیے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانا ہوگا۔ ہمیں پناہ گزینوں کی پہلی لہر کی مدد کرنی چاہیے۔

کابل ایئرپورٹ پر متعدد راکٹ فائر، امریکی دفاعی میزائل نظام نے تباہ کردیے

کابل کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر متعدد راکٹ فائر کیے گئے لیکن امریکی دفاعی میزائل نظام کے ذریعے انہیں ناکارہ بنا دیا گیا۔

رائٹرز کے مطابق پیر کی صبح ہونے والے حملے کے حوالے سے امریکی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ کابل ایئر پورٹ پر پانچ راکٹ فائر کیے گئے، اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ تمام کو دفاعی نظام نے گرایا ہے کہ نہیں۔ ابتدائی رپورٹس میں کسی امریکی کی ہلاکت کی نشاندہی نہیں کی گئی لیکن یہ معلومات تبدیل ہو سکتی ہیں۔

افغانستان کی سرحد کے قریب روسی افواج کی جنگی مشقیں

افغانستان کی سرحد کے قریب واقع تاجکستان کے پہاڑوں میں روس کے تقریباً 500 فوجی اہلکار جنگی مشقیں کر رہے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع کا پیر کو کہنا تھا کہ یہ افغانستان میں عدم استحکام کے دوران ہو رہا ہے۔
واضح رہے کرغیزستان میں بھی ایک روسی فوجی اڈہ قائم ہے۔

اگر حالات موافق ہوئے تو کابل ائیر پورٹ کے نظم و نسق سے متعلق پیشکش کا جائزہ لیں گے: ترکی

ترک وزیر دفاع حلوصی آقار نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہوائی اڈے کے آپریشن کے بارے میں کہا ہے کہ وہ حالات کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں اگر حالات موافق رہے اور انہیں پیش کش کی گئی تو تو اہم اس پیش کش کا جائزہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیف آف جنرل سٹاف جنرل یشار گیولر ، فورس کمانڈروں اور افسران کے ساتھ مل کر 30 اگست یوم فتح اور ترک مسلح افواج کے موقع پر ریاستی قبرستان کا دورہ کیا۔

کابل حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے آپریشن کے حوالے سے ایک صحافی کے سوال پر ، آقار نے کہا کہ وہ افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

انخلا کیلئے طالبان سے مذاکرات کا مطلب انہیں تسلیم کرنا نہیں: فرانسیسی صدر

فرانسیسی صدر عمانویل میکرون نے کہا ہےکہ فرانس طالبان سے افغانستان سے شہریوں اور خطرے سے دوچار افراد کے انخلا پر بات چیت کر رہا ہے جو کہ طالبان کو ملک کے نئے حکمران کے طور پر تسلیم کرنے کی نشاندہی نہیں کرتا۔

اے ایف پی کے مطابق میکرون نے عراق کے دورے کے دوران ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ ہم نے افغانستان میں انخلا کا آپریشن کرنا ہے۔ اس وقت کنٹرول طالبان ہی کے پاس ہے۔ ہمیں عملی نقطہ نظر سے یہ بات چیت کرنی ہے۔ اس کا مطلب طالبان کو تسلیم کرنا ہر گز نہیں ہے۔ ہم نے اپنی شرائط رکھی ہیں۔

Advertisement