بیجنگ: (دنیا نیوز) چین اور روس کے صدور میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں افغانستان کی صورت حال پر بات چیت کی گئی، چینی صدر شی جن پنگ نے افغانستان کی خودمختاری اور آزادی کے احترام کا اعادہ کیا۔
روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور چین کے صدر شی جن پنگ نے افغانستان میں غیر ملکی طاقتوں کی مداخلت روکنے پر اتفاق کیا ہے، دونوں رہنماؤں میں افغان سرزمین کو تباہی سے بچانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، انہوں نے طالبان قیادت پر زور دیا ہے کہ امن کے قیام اور استحکام کے لیے ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم کریں۔
ادھر افغانستان میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، طالبان سے خوفزدہ افغان شہری بیرون ممالک جانے کیلئے کابل ائیرپورٹ کا رخ کرتے نظر آرہے ہیں، دریں اثنا بدنام زمانہ سکیورٹی ایجنسی بلیک واٹر کا افغانیوں سے پیسے بٹورنے کا انکشاف ہوا ہے، کابل سے لوگوں کو نکالنے کیلئے فی شہری 6 ہزار 500 ڈالر وصول کیے جا رہے ہیں۔ وائٹ ہاوس کی ترجمان جین ساکی نے کہا ہے کہ ترجمان وائٹ ہاؤس کا مزید کہنا ہے کہ امریکا 82 ہزار 300 افراد کو کابل سے نکال چکا ہے۔
امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے کابل ائیرپورٹ پر دہشت گرد حملوں کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے اپنے شہریوں وہاں جانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ طالبان نے 31 اگست کو انخلا کی آخری تاریخ کے بعد بھی امریکی شہریوں اور خطرے سے دوچار افغانوں کو ملک چھوڑنے کی اجازت دینے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1500امریکی شہری تاحال افغانستان میں موجود ہیں، اپنے شہریوں سے روزانہ کی بنیاد پر رابطہ کررہے ہیں۔