کابل: (دنیا نیوز) افغانستان میں طالبان کی حکومت سازی کی کوششیں جاری ہیں، صوبہ خوست کا گورنر مقرر کر دیا گیا۔ دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی پاسپورٹ رکھنے والے 4 ہزار سے زائد افراد کو کابل سے نکال لیا گیا ہے۔ عالمی بینک نے افغانستان کو دی جانے والی امداد معطل کر دی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی حکومت کے خدو خال سامنے آنے لگے، صوبہ خوست کے گورنز کا نام ظاہر کر دیا گیا۔ افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے محمد نبی عمری کو صوبہ خوست کا گورنر مقرر کر دیا، محمد نبی عمری 12 سال امریکا کی گوانتاناموبے جیل میں قید رہے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ڈالر اور نوادرات افغانستان سے باہر لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ترجمان طالبان نے مزید کہا کہ ٖڈالر اور نوادرات جیسی چیزوں کی نقل و حرکت پر ضبط کر لیا جائے گا، زمینی اور فضائی راستوں سے ڈالر اور قیمتی نوادارت لے جانے اور اسمگلنگ کی کوشش پر قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا نے 4 ہزار سے زائد امریکی پاسپورٹ رکھنے والوں اور ان کے اہل خانہ کو کابل سے نکال لیا ہے۔ لوگوں کو جلد از جلد کابل سے نکالنے کی کوشش کی وجہ سے رپورٹنگ میں ابتدائی تاخیر ہوئی۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ توقع کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں یہ تعداد بڑھتی رہے گی۔ پینٹاگون نے کہا ہے کہ اب تک افغانستان سے تقریباً 64 ہزار افراد کا انخلا ہو چکا ہے۔
عالمی بینک نے افغانستان کو دی جانے والی امداد معطل کر دی ہے، ورلڈ بینک ترجمان کا کہنا ہے افغانستان کی صورت حال اور خواتین کے حوالے سے گہری تشویش ہے، بینک افغانستان میں بہتری کو محفوظ بنانے اور ان سے وابستہ رہنے کے طریقے ڈھونڈ رہا ہے، عالمی بینک کے افغانستان میں درجنوں ترقیاتی منصوبے ہیں، عالمی بینک نے 2002 کے بعد سے 5.3 ارب ڈالر فراہم کیے ہیں۔