ریاض:(دنیا نیوز) سعودی فوجی اتحاد نے یمن پر جوابی فضائی حملہ کیا ہے جس میں سابق فوجی جنرل کے خاندان کے 14 افراد سمیت 20 ہلاک ہوگئے ۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی فوجی اتحاد نے یمن پر جوابی بمباری کی ، دارالحکومت صنعا میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور حملے میں سابق فوجی جنرل کے گھر کے 14 افراد مارے گئے ،مرنے والوں میں بیوی اور بیٹا بھی شامل ہیں جبکہ سعودی اتحاد کا حملہ 2019 کے بعد شدید ترین تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق 24 گھنٹوں میں 50 سے زائد فضائی حملے کئے گئے ، صوبہ مارب کے متعدد اضلاع کو نشانہ بنایا گیا، سعودی عرب نے حوثی باغیوں کے کئی مسلح ڈرون بھی تباہ کردیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حوثی باغیوں نے مسلح ڈرونز کے ذریعہ ابوظہبی پر اپنی نوعیت کا پہلا حملہ کیا جس میں تیل کے 3 ٹینکرز تباہ ہوگئے ، ایئر پورٹ کے ایک حصہ کو آگ لگ گئی اور حملے میں 3 افراد کی جان بھی گئی ۔
خیال رہے کہ جنگ کا آغاز 2015 میں اس وقت ہوا تھا جب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اتحادیوں کے ساتھ مل کر عبدربہ منصور ہادی کی حکومت کی بحالی کے لئے یمن پر حملہ کیا تھا۔