کابل: (دنیا نیوز) افغانستان میں طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر دفاع نے ایک لاکھ 10 ہزار فوجیوں پر مشتمل ایک مضبوط فوج تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادیوں نے 2 دہائیوں کے دوران افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کی تربیت اور ساز وسامان کی فراہمی پر 80ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے تھے لیکن جب گزشتہ برس امریکی افواج افغانستان سے نکلیں تو یہ فوج اور پولیس منتشر ہوکر رہ گئی تھی۔
دوسری طرف افغان وزیر دفاع ملا محمد یعقوب نے افغان سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ طالبان قیادت نے نئی فوج کی تشکیل کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے جس کےلیے 80ہزار لوگوں کی رجسٹریشن ہوچکی ہے جب کہ 10 ہزار فوجی پہلے ہی تربیت مکمل کرچکے ہیں۔
طالبان کے بانی ملا محمد عمر کے بڑے بیٹے ملا محمد یعقوب کا مزید کہنا تھا کہ پیشہ ور افغان باشندے جنھوں نے سابق حکومت میں خدمات انجام دیں تھیں او روہ جنھیں سابق حکومت نے تربیت کے لیے بیرون ملک بھیجا تھا سبھی اس نئی فوج میں شامل ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب افغانستان کی تعمیر نو کے لیے امریکی خصوصی انسپکٹر جنرل جان سوپکو سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ اگلے ماہ کانگریس میں رپورٹ پیش کریں کہ ان کے ساز و سامان کا کیا ہوا۔ وہ ان رپورٹس کا جائزہ لے رہے ہیں کہ طالبان حکام بین الااقوامی مارکیٹ میں یہ اسلحہ فروخت کررہے ہیں۔