واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے یوکرین کی سرحد سے کچھ فوجی دستے ہٹانے کا روسی دعویٰ جھوٹ قرار دے دیا، امریکی حکام کے مطابق سرحد پر روسی فوج ڈیرہ لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، روس بہانہ بنا کر کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کرسکتا ہے، ادھر چین نے امریکا اور اتحادیوں پر جنگ کے لئے اکسانے کا الزام عائد کردیا۔
یوکرین کے محاذ پرجنگ کے بادل نہ چھٹ سکے، روسی حملے کے خدشات بدستور موجود ہیں۔ امریکا نے یوکرین کی سرحد سے کچھ فوجی دستے واپس بلانے کا روسی اعلان مسترد کردیا۔ وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ روس فوج کم کرنے کی بجائے مزید بڑھا رہا ہے۔ یوکرین کے تنازع پر امریکا اورروس میں تناؤ اس قدر بڑھ گیا ہے کہ گزشتہ روز بحیرہ روم میں تین بار امریکی بحریہ اور روسی جنگی جہاز آمنے سامنے آ گئے۔
پینٹاگون کےمطابق ایک بار روسی اورامریکی جنگی طیارے کا فاصلہ پانچ فٹ رہ گیا تھا، امریکی حکام نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ چین موقع سے فائدہ اٹھا کر بحرالکاحل پر کنٹرول کےلیے کوئی بھی ایڈونچر کرسکتا ہے۔
ادھر چین نے امریکا اور نیٹو پر جنگ کے لئے اکسانے کا الزام عائد کیا ہے۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک جان بوجھ کر جنگ کے خطرہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں۔
یوکرین کے معاملے پر جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کی بیٹھک طے پاگئی، ہفتے کو جرمنی کے شہر میونخ میں سات بڑے ممالک کے وزرائے خارجہ مل بیٹھیں گے۔
ادھر روسی پارلیمنٹ نے یوکرین کے دو علاقوں کو آزاد ملک قرار دینے کی قراداد منظور کرلی ہے۔ روس نے دھمکی دی ہے کہ اگر ماسکو پر پابندیاں لگائی گئیں تو روس بھی جوابی قدام اٹھائے گا۔