ماسکو:(دنیا نیوز) روس نے یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ زیپوریژیا پر قبضہ کر لیا ہے۔
یوکرین کے ایک اور جوہری پاور پلانٹ پر روس کا قبضہ، زیپوریژیا پر حملے کے دوران جوہری پلانٹ میں آتشزدگی ہوئی جبکہ پاور پلانٹ کے ریکٹرز راکٹ حملے میں محفوظ رہے۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ زیپوریژیا پلانٹ سے تابکاری مادے کا اخراج نہیں ہوا، راکٹ سے متاثرہ عمارت ریکٹرز کا حصہ نہیں ہے۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ زیپوریژیا میں چرنوبیل سے 6 گنا بڑا حادثہ ہوسکتا تھا، تابکاری کو نہیں پتہ روس کدھر ہے یوکرین کدھر، تابکاری مادہ خارج ہوتا تو پورا یورپ لپیٹ میں آجاتا۔
دوسری جانب یوکرینی فوج نے 9 ہزار سے زائد روسی فوجی مارنے کا دعویٰ کردیا ہے۔
یوکرینی فوج کے مطابق اب تک 9 ہزار 166 روسی فوجی مارے جا چکے ہیں، 251 روسی ٹینک، 939 بکتر بند گاڑیاں، 105 توپ خانے تباہ ہوئے، روس کے 33 طیارے اور 37 ہیلی کاپٹرز بھی مار گرائے گئے جبکہ یوکرینی فوج نے روسی افواج پر شدید گولہ باری کی فوٹیج جاری کردی ہے۔
ادھر امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے پیوٹن کو قتل کرنے پر اکسانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ کیا روس میں کوئی بروٹس یا کوئی کرنل اسٹافن برگ نہیں ہے، یہ سلسلہ پیوٹن کا راستے سے ہٹائے بغیر ختم نہیں ہوسکتا جبکہ روس نے لنزے گراہم کے بیان کو نا قابل قبول اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔